Live Updates

کراچی میں امن کے بغیر ملک نہیں چل سکتا ‘کراچی آپریشن درست سمت میں جا رہا ہے جاری رہنا چاہیے‘ جو بھی دہشتگردی یا کرپشن میں ملوث ہو کٹہرے میں لایا جائے‘ 6 ماہ قبل کہہ دیا تھا کہ تحریک انصاف اسمبلیوں میں واپس آئے گی ‘خوشی ہے اس نے میرا مئوقف تسلیم کر لیا، صولت مرزا کے بیانات کی قانونی اہمیت مسلمہ نہیں ‘جب تک دہشتگردی اور کرپشن کے انبار کا خاتمہ نہیں ہوتا ملک کے مسائل حل نہیں ہو سکتے، کوئی سیاسی مقاصد ہیں نہ کسی عہدے کا طلب گار ہوں

سینئر سیاستدان سابق رکن قومی اسمبلی مخدوم جاوید ہاشمی کی جہانیاں میں صحافیوں سے بات چیت

ہفتہ 21 مارچ 2015 14:40

جہانیاں(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21مارچ۔2015ء) سینئر سیاستدان سابق رکن قومی اسمبلی مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ کراچی میں امن کے بغیر ملک نہیں چل سکتا ‘کراچی آپریشن درست سمت میں جا رہا ہے جاری رہنا چاہیے‘ جو بھی دہشت گردی یا کرپشن میں ملوث ہو اسے کٹہرے میں لایا جائے‘ 6 ماہ قبل کہہ دیا تھا کہ تحریک انصاف اسمبلیوں میں واپس آئے گی خوشی ہے اس نے میرا مئوقف تسلیم کر لیا، صولت مرزا کے بیانات کی قانونی اہمیت مسلمہ نہیں ہے‘ جب تک دہشت گردی اور کرپشن کے انبار کا خاتمہ نہیں ہوتا ملک کے مسائل حل نہیں ہو سکتے، کوئی سیاسی مقاصد ہیں نہ کسی عہدے کا طلب گار ہوں۔

وہ گزشتہ روز یہاں جہانیاں کے سینئر صحافی خالد محمود بھٹی کے بھائی شہزاد بھٹی کے ولیمہ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن لائے بغیر ملک نہیں چل سکتا، سب یہاں ہونے والے اقدامات کے حق میں ہیں بلکہ کراچی میں سب اقدامات ایم کیو ایم کی مشاورت سے ہو رہے ہیں یہ عمل رکنا نہیں چاہیے بلکہ اس کا دائرہ وسیع ہونا چاہیے. جو بھی دہشت گردی میں ملوث ہے یا جس نے کرپشن کے پہاڑ کھڑے کر دیے ہیں ان سب کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ صولت مرزا کے بیانات کی قانونی اہمیت مسلمہ نہیں ہے اس سے حاصل شدہ معلومات سے مزید مدد مل سکتی ہے لیکن اس کیلئے قانونی موشگافیوں کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا. ہم سمجھتے ہیں کہ ایم کیو ایم کا مشن بہت بہتر ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہمارے بہتر سمجھنے سے تحقیقات رک جائیں. ملک کا کوئی بھی شہری ہو قانون سب کیلئے برابر ہے۔

جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں نے 6 ماہ قبل کہہ دیا تھا کہ یہ ہوگا تحریک انصاف اسمبلیوں میں جائے گی حالانکہ اس معاملہ کو مذاکرات سے ہی حل ہو جانا چاہیے تھا. قوم و ملک کا وقت ضائع کیا گیا جو راستہ اختیار کیا گیا تھا وہ بہت خطرناک تھا اس سے فائدہ دوسری قوتیں اٹھا رہی تھیں. وہ فوج اور سول اداروں کی باغی قوتیں تھیں جنہوں نے فوج کو تقسیم کرنے کا عمل بھی شروع کر دیا تھا اس لیے قوم کو جنرل راحیل شریف کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ انہوں نے ایسی قوتوں کی حوصلہ شکنی کی اب جو راستہ اختیار کیا گیا ہے وہ پوری قوم کو کامیابی سے ہمکنار کرے گا۔

انہوں نے کہ عمران خان ہو یا نواز شریف یا کوئی اور میرا کسی پر کوئی احسان نہیں ہے اس ملک کی ریل گاڑی کو جب بھی پٹڑی سے اتارا گیا میرے پاس کچھ نہیں تھا میں اکیلا ہی تھا. میں نے پارٹی صدارت اور ایم این اے شپ کو چھوڑ دیا یہ سب عوام کے دیے ہوئے عہدے ہیں مجھے خوشی ہوئی ہے کہ تحریک انساف نے اپنی ضد کو چھوڑا۔ مسلم لیگ اگر اچھی حکومت کریں گے تو ٹھیک اچھی نہیں کریں گے تو وہ بھی خمیازہ بھگتیں گے. میرے کوئی بھی سیاسی مقاصد نہیں اور نہ ہی کسی عہدے کا طلب گار ہوں صرف عوام کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔ اس موقع پر حکیم عبدالمجید سلیمانی، خلیل احمد گھمن، محمد عارف سعید، خالد محمود بھٹی، محمد ادریس بھٹی، تنویر احمد بھٹی، شکیل احمد بھٹی، محمد اقبال بھٹی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات