مچھ جیل سے صولت مرزا کے انٹرویو کی تحقیقات شروع کر دی گئیں،

تحقیقات کیلئے سندھ اور بلوچستان کے اعلیٰ افسروں پر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دیدی گئی

جمعہ 20 مارچ 2015 22:57

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مارچ۔2015ء ) سینٹرل جیل مچھ میں ایم کیو ایم کے کارکن صولت مرز ا پھانسی سے ایک دن قبل نجی ٹی ویز کے ذریعے ریلز ہونے والے انٹرویو کے بارے میں تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو سندھ اور بلوچستان کے اعلیٰ افسروں پر مشتمل ہے تفصیلات کے مطابق صولت مرزا کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں 19مارچ کو ڈسٹرکٹ جیل مچھ میں سزائے موت کا حکم دیا تھا ان کی اس سزئے موت کی تاریخ سے 24گھنٹے پہلے نجی ٹی وی پر ان کی تازہ ترین تصویر اور ان کا انٹریو نشر ہونے کے بعد وزارت داخلہ میں کھلبلی مچ گئی جس کے بعد تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ انٹرویو ڈسٹرکٹ جیل مچھ میں ریکارڈ کیا گیا ہے یا کراچی میں جب صولت مرزا کو پھانسی کی سزا دی گئی تھی اس وقت ریکارڈ کیا گیا تھااور عین اس وقت یہ انٹر یو نشر کیا گیا جب اسکی پھانسی چند گھنٹے باقی رہ گئے تھے اس انٹر یو کے نشر ہونے کے بعد صولت مزار کی پھانسی سزا فی الحال موخر کردی گئی ہے جیل ذرائع کے مطابق ہفتہ اور اتوار کو سرکاری چھٹی جبکہ 23مارچ پورے پاکستان میں عام تعطیل ہوگی اس لئے صولت مرزا کو 23مارچ کے بعد بھی سزائے موت دی جاسکتی ہے نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم نے صدر پاکستان کو ایڈوائز کیا ہے صولت مرزا کی سزا کو فی الحال کو 90دن کے لئے معطل کردیا جائے ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے ڈسٹرکٹ جیل مچھ نے فی الحال اس خبر کی نہ تصدیق کی ہے اور نہ ہی تردید کی ہے صولت مرزا کی سزا فی الحال معطل ہونے کے بعد ان کو ڈیتھ سیل سے نکال کر پھانسی گارڈ کے قریب ایک دوسری بیرک میں منتقل کردیا گیا ہے سزا معطل ہونے کے بعد صولت مرزا جو پہلے کافی پریشان تھے اب ان کی صحت ٹھیک ہورہی ہے تاہم وہ ابھی بھی زیادہ ترخاموش رہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :