جے یوپی کے تحت ملک بھرمیں یوم ناموس رسالت منایاگیا،

علماء کرام نے نمازجمعة المبارک کے اجتماعات میں عقیدہء تحفظ ناموس رسالت پر روشنی ڈالی، ممتازقادری کی رہائی کے لئے قراردادیں منظور

جمعہ 20 مارچ 2015 22:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مارچ۔2015ء) جمعیت علماء پاکستان کے تحت ملک بھر میں یوم ناموس رسالت منایاگیا، علماء کرام نے نمازجمعة المبارک کے اجتماعات میں عقیدہء تحفظ ناموس رسالت پر روشنی ڈالی،اس موقع پر علماء کرام نے غازی ملک ممتازحسین قادری کی رہائی کے لئے قراردادیں منظورکرائیں، کراچی میں نمازجمعة المبارک کے مختلف اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی نائب صدر مفتی محمدعبدالعلیم قادری، صوبائی جنرل سیکریٹری علامہ السیدعقیل انجم قادری، کراچی ڈویژن کے صدر علامہ قاضی احمدنورانی صدیقی، سینئرنائب صدر مفتی محمدرفیع الرحمٰن نورانی، جنرل سیکریٹری مفتی محمدبشیرالقادری نورانی ضیائی، نائب صدور علامہ عبدالغفاراویسی، صاحبزادہ غلام غوث گولڑوی ودیگر نے کہاکہ پاکستان کے حکمران مسلم ملک کے سربراہ ہونے کا ثبوت دیں ،ریمنڈ ڈیوس جیسے دشمن اور پاکستانیوں کے قاتل کو رہاکرنااور ممتازقادری کوسزادینااسلامی حکمرانی کا وتیرہ ہرگز نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک اسلامی نظریاتی مملکت ہے جس کے قیام کے لئے ہمارے اکابرین نے انتھک محنت اور جدوجہد کی اور لاکھوں مسلمانوں نے جان اور مال کی قربانی دی ،قیام پاکستان کا اصل مقصداسلامی نظام کے مطابق زندگی گزارنے کے لئے ایک آزادریاست کا حصول تھالیکن مملکت کے حصول کے بعد یکے بعد دیگرے ایسے حکمرانوں کے ہاتھوں میں ملک کی باگ ڈورآگئی جنہوں نے قیام پاکستان کے اصل مقاصد کو پس پشت ڈال کر اپنی مرضی کے نظام نافذ کرنے کی کوششیں کیں،اور ملک کو تختہء مشق بنائے رکھاجس کے باعث ملکی ترقی کا پہیہ آگے نہیں بڑھ سکاساتھ ہی وہ تمام نظام بھی ازخودفیل ہوگئے، انہوں نے کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ اس ملک کو کسی اور نظام کی نہیں بلکہ نظام مصطفےٰ ﷺ کی ضرورت ہے جو ملکی ترقی، استحکام اور سلامتی کا ضامن ہے۔

انہوں نے باور کرایاکہ پاکستان ہمارے اکابرین کی بے شمارقربانیوں اور جدوجہد سے معرض وجودمیں آیاہے اس میں اسلام مخالف قوانین ہرگزقبول نہیں کریں گے۔علاوہ ازیں شہیدناموس رسالت حضرت غازی عبدالقیوم شہید کے یوم شہادت پر جے یوپی رہنماصاحبزادہ قاری محمدادریس قاضی کی قیادت میں شیخ عبدالوحید یونس نورانی، محمدشکیل قاسمی، محمدبشیر قادری، شبیراحمد ودیگر پر مشتمل وفد نے ان کے مزارپر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی، اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنمااور شہید کے قریبی عزیز سرفراز احمدغازی، محمدابراہیم گل، قاری محمدعمران ، محمداقبال ودیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے امام نورانی کونسل کے چیئرمین اورجے یوپی کراچی کے سیکریٹری اطلاعات محمدشکیل قاسمی نے کہاکہ غازی عبدالقیوم شہید نے گستاخ رسول کو واصل جہنم کرکے غیرت ایمانی کا مظاہرہ کیا،انہیں ہرگزیہ گوارانہ ہواکہ کوئی گستاخ ہمارے پیارے نبی ﷺ کی شان میں زبان درازی کرے اور اس روئے زمین پر اپنے ناپاک وجود کے ساتھ رہے۔

انہوں نے کہاکہ ناموس رسالت پر مرمٹنے اور مارنے کاجذبہ امت مسلمہ کے ہر فرد کا سرمایہء حیات اور زندگی کا مقصد ہے۔انہوں نے کہاکہ غازی عبدالقیوم شہید جیسے رجال کارہی امت مسلمہ کے ہیروہیں ۔ انہوں نے کہاکہ غازی ممتازحسین قادری نے موجودہ دورمیں امت مسلمہ کا فرض کفایہ اداکرکے تمام مسلمانوں کاسرفخرسے بلند کردیا، لیکن ہمارے حکمرانوں کا کرداراس معاملے میں انتہائی افسوسناک ہے، غازی علم دین شہید، غازی عبدالقیوم شہید اور غازی عامرعبدالرحمٰن چیمہ شہید کو سزادینے والی عدالتیں اور حکومتیں غیر مسلم تھیں لیکن آج ہم ایک آزاداسلامی جمہوری مملکت میں بھی انصاف کے متقاضی ہیں،اسلامی مملکت ہونے کے ناطے دینی معاملات کے فیصلے شریعت کی رو سے ہونے چاہیئں لیکن غازی ممتازحسین قادری کے معاملے کو سابقہ حکمرانوں کی طرح موجودہ حکومت نے بھی لٹکایاہواہے۔

انہوں نے مطالبہ کیاکہ صدر مملکت اپنے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے غازی ممتازحسین قادری کو فوری طورپر بری کر نے کا اعلان کریں اور اگران کے ہاتھ اور زبان بندھے ہوئے ہیں یاکوئی اور مجبوری آڑے آرہی ہے تو یہ کیس شرعی عدالت میں چلایاجائے اور اسلام کے صحیح اصولوں کے مطابق فیصلہ کیاجائے۔حضرت غازی عبدالقیوم شہید کو قیام پاکستان سے قبل ہندوگستاخ رسول نتھورام کو واصل جہنم کرنے کی پاداش میں انگریزعدالت کی جانب سے سزائے موت سنائی گئی تھی جس کے نتیجے میں 19مارچ 1935ء کو ان کو شہید کردیاگیاتھا۔

انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء پاکستان عقیدہء تحفظ ناموس رسالت کے تحفظ کے لئے میدان عمل میں ہے اور ہم شہیدان ناموس رسالت کے جذبوں کے امین ہیں۔ یوم تحفظ ناموس رسالت کے موقع پر اجتماعات سے علامہ غلام یٰسین گولڑوی، صاحبزادہ عبدالجبارچشتی، قاری محمدرفیق چشتی، علامہ خلیل احمدنورانی، علامہ سیف اللہ ظہوری، صاحبزادہ عبدالرحمٰن صابری، مفتی نورالہادی نعیمی، مفتی نثاراحمدقادری، علامہ فیض الہادی قادری، مفتی سیدزاہد سراج قادری، حافظ شاہداللہ نورانی، علامہ شیخ محمدعثمان غوری، صاحبزادہ ریحان شاذلی، علامہ مرزاشوکت حسین مغل، علامہ عبدالمتین نعیمی، علامہ عاشق حسین فریدی، مفتی گل حسن نعیمی، مفتی ابراہیم نعیمی، مولاناشاہدقادری، مولاناعبدالقدیر عطاری، مولاناقاری ضمیر سعیدی، قاری ہدایت الرحمٰن، علامہ عبدالمجید نوری، مولاناکبیراحمدقادری، قاری ہارون نعیمی، شیخ عبدالوحیدنورانی، قاری محمدادریس قاضی، علامہ سلیمان قاضی ودیگر نے بھی خطابات کئے۔