سٹیٹ بینک پالیسی ریٹ کو کم کر کے 7فیصد تک لائے جس سے نجی شعبے کو بہتر ترقی ملے گی اور سرمایہ کاری بڑھے گی۔ مزمل صابری

جمعہ 20 مارچ 2015 16:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مارچ۔2015ء)اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر مزمل حسین صابری نے سٹیٹ بینک آف پاکستان پر زور دیا کہ وہ ہفتہ کے روز نئی مالیاتی پالیسی کا اعلان کرتے وقت پالیسی ریٹ کو کم کر کے 7فیصد تک لے آئے جس سے ملک میں نئی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہو گی اور نجی شعبے کی ترقی کی راہ ہموار ہو گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عمومی طور پر سخت مالیاتی پالیسی کا رجحان رہا ہے جس نے ملک کیلئے مسائل پیدا کئے ہیں کیونکہ اس سے کاروباری قرضے مہنگے ہوئے ہیں اور معیشت کی ترقی متاثر ہوئی ہے۔

چند حقائق پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2007تا 2014تک پبلک سیکٹر کیلئے بینکوں کی فنڈنگ میں 400فیصد اضافہ ہوا جو 1کھرب روپے سے بڑھ کر 5کھرب تک پہنچ گئی تاہم اسی عرصے میں نجی شعبے کیلئے بینکوں کی فنڈنگ 2.1کھرب روپے سے بڑھ کر صرف 3کھرب تک ہوئی جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بینک نجی شعبے کی ترقی کیلئے اپنا بنیادی کردار ادا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق 2011میں چین میں نجی شعبے کیلئے بینک قرضوں کی شرح جی ڈی پی کا 121.49فیصد تھی ، ملایشیاء میں 106.40فیصد، سنگاپور میں 104.22فیصد، انڈیا میں 47.15فیصد، ترکی میں 43.17فیصد، سری لنکا میں 26.71فیصد تاہم پاکستان میں نجی شعبے کیلئے بینک قرضوں کی شرح پاکستان کے جی ڈی پی کا صرف 18.05فیصد تھی جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں نجی شعبے کو علاقائی ممالک کے مقابلے میں آسان قرضوں کی دستیابی میں کتنی مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کی اہم وجہ ملک میں سخت مالیاتی پالیسی کا رجحان رہا ہے۔ مزمل حسین صابری نے کہا کہ اس صورت حال کو فوری طور پر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینک حکومت کو قرضے فراہم کرنے کی بجائے نجی شعبے کو آسان شرائط پر قرضہ فراہم کرکے اپنے بنیادی کردار سے انصاف کرنے کی کوشش کریں جس سے معیشت کیلئے زیادہ فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک نے جنوری 2015 کی مالیاتی پالیسی میں پالیسی ریٹ کو 8.5فیصد تک لا کر ایک اچھا فیصلہ کیا تھا تاہم چونکہ پاکستان کی معیشت کی جلد بحالی کیلئے سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور نجی شعبے کیلئے سازگار حالات وقت کی اشد ضرورت ہیں لہذا سٹیٹ بینک پالیسی ریٹ کو مزید کم کر کے کم از کم 7فیصد تک لائے جس سے معیشت کو بہتر فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں مناسب کمی سے نجی شعبے کو سستے قرضے فراہم ہوں گے جس سے سرمایہ کاری بڑھے گی اور کاروباری اداروں کو مزید وسعت ملے گی جس کے نتیجے میں پیداوار میں نمایاں بہتری آئے گی، روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور برآمدات کو بھی بہتر فروغ ملے گا جبکہ معیشت مشکلات سے نکل کر بحالی کی طرف گامزن ہو گی۔