قومی اسمبلی میں محمود اچکزئی کاوقفہ سوالات معطل کر کے ایم کیو ایم کو نکتہ اعتراض پر فلور حوالے کرنے پر شدید احتجاج

جمعہ 20 مارچ 2015 15:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مارچ۔2015ء) قومی اسمبلی میں پختونخواہ میپ کے صدر محمود خان اچکزئی نے وقفہ سوالات معطل کر کے ایم کیو ایم کو نکتہ اعتراض پر فلور حوالے کرنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت اور چیئر شور شرابے اور احتجاج سے دباؤ میں آ کر رولز معطل کرتی رہی تو یہ ایوان نہیں چل سکے گا، کل عمران خان آ کر ایوان میں شور مچائے گا تو پھر قواعد معطل کر دیئے جائیں گے، دل چاہتا ہے کہ فاروق ستار کو آئینہ دیکھاؤں لیکن اپنی روایات کے تحت نہیں دیکھاؤں گا ان کی 12مئی کے بعد کی امریکی سفیر سے 18منٹ کی بات چیت موجود ہے، جو ان کو سنا دی جائے تو پھر دیکھتا ہوں کہ کیا بات کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کو ایوان میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ مجھے حکومتی بینچوں اور چیئر سے شکایت ہے، ایوان قواعد کے تحت چلنا ہے، قواعد کی پابندی کرانا چیئر کی ذمہ داری ہے، 69نمبر رول کے مطابق تلاوت کے بعد وقفہ سوالات ضروری ہے، یہ تقریر ہمیں 13 مارچ کو منانی چاہیے، گارنٹی دی جائے، شور شرابے سے مجبور ہو کر رولز معطل کئے جائیں گے تو پھر ایوان نہیں چل سکے گا، ہم سب کو مل کر کہنا ہو گا کہ جو غل کپاڑہ کرے گا اسے ایوان سے باہر نکالا جائے گا، ہم کسی کو رولز معطل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، کل عمران خان آ کر شور شرابہ کرے گا تو اسے کون روکے گا، کچھ دن قبل پارلیمنٹ کے باہر پارلیمنٹ کو گالیاں دیتا رہا ہے، افریقہ میں ایک قبیلے کے درمیان جھگڑا ہوتا ہے تو وہ ہو ہو کا شور کرتے ہیں جو شور میں تھک جائے وہ ہار جاتا ہے، پارلیمنٹ کسی نے خیرات میں نہیں دی، ہم نے قربانیوں سے حاصل کی ہے، یہ ایوان ہمیں عزیز ہے، پارلیمنٹ کا کوئی مذاق نہ اڑائے، میرا دل چاہتا ہے کہ ایم کیو ایم کے دوست کو آئینہ دیکھاؤں لیکن نہیں دیکھاؤں گا ، صرف اتنا کہوں گا کہ ان کی12مئی کے بعد امریکی سفیر سے 18منٹ کی بات چیت کی ریکارڈنگ موجود ہے جو ان کو سنائی جائے تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہو گا، میں ان کو دیکھانے کیلئے تیار ہوں۔