وزیراعظم نوازشریف اور چیف آف آرمی سٹاف کے درمیان ملاقات

کراچی آپریشن اور ایم کیو ایم کے رہنما الطاف حسین کی ممکنہ گرفتاری کے حوالے سے تبادلہ خیال ، عمران فاروق قتل کیس کے مرکزی ملزمان کو برطانیہ کے حوالے کرنے سے متعلق بھی حکومت نے مشاورت شروع کردی

جمعرات 19 مارچ 2015 23:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) وزیراعظم نوازشریف اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے درمیان ملاقات میں کراچی آپریشن اور ایم کیو ایم کے رہنما الطاف حسین کی ممکنہ گرفتاری کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ہے،عمران فاروق قتل کیس کے مرکزی ملزمان کو برطانیہ کے حوالے کرنے سے متعلق بھی حکومت نے مشاورت شروع کردی ہے۔

معتبر ذرائع سے وزیراعظم پاکستان نوازشریف اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کی ون ٹو ون ملاقات کی اندرونی کہانی معلوم ہوئی ہے۔معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور آرمی چیف نے ون ایجنڈے پر ملاقات کی ہے جس میں ایم کیو ایم کے رہنما الطاف حسین کی ممکنہ گرفتاری کا معاملہ زیر بحث آیا ہے۔ذرائع کے مطابق ملاقات کرنے والی دونوں شخصیات نے اس بات پر اتفاق کرلیا ہے کہ عمران فاروق قتل کیس کے دونوں مرکزی ملزمان کو برطانیہ کے حوالے کیا جائے گا تاکہ ایم کیو ایم کے رہنما الطاف حسین کی گرفتاری برطانیہ میں یقینی بنائی جاسکے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے مزید دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ پھانسی سے صرف چار گھنٹے قبل صولت مرزا کے اعترافی بیان کے بعد اور الطاف حسین کی جانب سے رینجرز اور فوج کے خلاف سخت زبان استعمال کرنے کے بعد کراچی کے حالات کو درست کرنے کیلئے حتمی اور سخت فیصلے لینے کیلئے دونوں شخصیات متفق نظر آئیں اور اس حوالے سے دہشتگردوں کے ساتھ ساتھ فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والوں کے ساتھ بھی آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔۔