صولت مرزا کی ویڈیو سے متعلق تحقیقات کا حکم دیدیا گیا ،صوبائی وزیرداخلہ،

تحقیقات کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا ویڈیو ڈیتھ سیل سے جاری ہوئی ہے یا کہیں اور سے، صولت مرزا بلوچستان کی کسی عدالت کا مجرم نہیں ، عدالت میں پیش کرنے سے متعلق ہم سے کسی کا رابطہ نہیں ہوا،میر سرفرا بگٹی

جمعرات 19 مارچ 2015 23:29

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء ) صوبائی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما ء سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صولت مرزا کی ویڈیو سے متعلق تحقیقات کا حکم دیدیا گیا ہے۔ کوئٹہ میں نادرا آفس کے دورے کے بعد ڈی جی نادرا بلوچستان میر عجم خان درانی کے ہمراہ جمعرات کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ اس بات کا تعین کرنا ضروری ہے کہ صولت مرزا کی ویڈیو ڈیتھ سیل سے ہی جاری ہوئی ہے۔

اس حوالے سے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ تحقیقات کے بعد ہی یہ معلوم ہوسکے گا کہ یہ ویڈیو ڈیتھ سیل سے جاری ہوئی ہے یا کہیں اور سے۔ صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ صولت مرزا کی حالت غیر ہوگئی تھی اس لئے ان کی سزا پر عملدرآمد کو موٴخر کیا گیا۔ صولت مرزا کو عدالت میں پیش کرنے سے متعلق سوال پر سرفراز بگٹی نے کہا کہ کہ صولت مرزا بلوچستان کی کسی عدالت کا مجرم نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہیں عدالت میں پیش کرنے سے متعلق ہم سے کسی کا رابطہ نہیں ہوا۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں 42ہزار شناختی کارڈ مختلف وجوہات کی بناء پر بلاک کئے گئے ہیں۔ بلاک شناختی کارڈ سے متعلق شکایات دور کرنے کیلئے تمام اضلاع میں اسسٹنٹ کمشنر کی سربراہی میں کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جن میں خفیہ اداروں کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک پریشر گروپ نادرا پر بلا وجہ دباوٴ ڈال رہا ہے۔ پریشر گروپ سڑکوں پر قومی ادارے پر تنقید کی بجائے اپنے تحفظات درست طریقے سے پیش کریں تو ان کے تحفظات کو دور کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :