پشاور،خیبرپختونخوا کابینہ کی کرپشن معاملات کو احتساب کے دائرہ اختیار میں لانے کیلئے احتساب کمیشن ایکٹ میں ترمیم کی منظوری ،

گھریلو صارفین کو سولر سسٹم کیلئے آسان قرض، کاشتکاروں کو گندم کا مفت بیج ،مستحقین کو سستا آٹا اور گھی سکیم کے تحت مستقل کارڈز کا اجراء کی بھی منظوری دیدی گئی

جمعرات 19 مارچ 2015 22:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) خیبرپختونخوا کابینہ نے کلرکوں اور نچلی سطح کے سرکاری ملازمین کی اپ گریڈشدہ پوسٹوں پر صوبائی پبلک سروس کمیشن کی بجائے براہ راست بھرتی کیلئے خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن آرڈنینس1978 میں ضروری ترمیم اور کرپشن کے صرف حالیہ کیسوں کے علاوہ 2004 سے کرپشن معاملات کو بھی احتساب کے دائرہ اختیار میں لانے کیلئے خیبرپختونخوا احتساب کمیشن ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے ضرورت مند گھریلو صارفین کو سولر سسٹم خریدنے کیلئے آسان قرضے دیئے جائیں گے صوبے کے کاشتکاروں کو ایک ارب روپے کی لاگت سے گندم کا مفت بیج فراہم کیا جائے گا خیبرپختونخوا کے مستحقین کو سستا آٹا اور گھی سکیم کے تحت عارضی کے بجائے اب مستقل کارڈز جاری کئے جائیں گے صوبائی وزراء اور مشیر اپنے محکموں سے کرپشن کے خاتمے کیلئے سخت اقدامات کریں گے یہ فیصلے جمعرات کے روز یہاں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کئے گئے اجلاس کے دوران خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن کے آرڈنینس مجریہ 1978 ، خیبرپختونخوا احتساب کمیشن ایکٹ اور کینال اینڈ ڈرینج ایکٹ 1873 میں ترامیم کے علاوہ خیبرپختونخو اانفارمیشن ٹیکنالوجی پالیسی اور ماسٹر پلان کی منظوری دی گئی تاہم کابینہ نے صوبے کے کسی خاص علاقے کو پراپرٹی ٹیکس سے مستشنیٰ قرار دینے کی تجویز کو امتیازی اور غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا کابینہ نے احتساب کمیشن کے قانون میں ماضی کی کرپشن کو نظرانداز کرنے کی کی شق پر تشویش کا اظہار کیا اور یکم جنوری 2004 اور اس کے بعد کے تمام کرپشن کیسوں کو احتساب کمیشن کے دائرہ اختیار میں لانے سے متعلق ترمیم کی منظوری دی کابینہ کے فیصلے کے مطابق خیبرپختونخوا جوڈیشل اکیڈمی کے ترمیمی بل سے جوڈیشل افسروں کو ڈگریاں، ڈپلومے اور سر ٹیفکیٹ وفاقی جوڈیشل اکیڈمی کی بجائے صوبائی اکیڈمی سے ہی جاری ہو سکیں گے جس کیلئے مکمل امتحانی نظام بھی قائم کیا جائے گا اسی طرح کینال اور ڈرینج ایکٹ میں ترمیم سے نہروں اور نالیوں وغیرہ میں کوڑا کرکٹ اور پلاسٹک بیگ پھینکنے والے افراد کو 20 ہزار روپے جرمانہ اور دو سال قید کی سزا دی جا سکے گی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ احتساب ایکٹ میں صرف احتساب کمیشن کے قیام کے بعد کی کرپشن پر کاروائی کی شق شامل کرکے ہمیں دھوکے میں رکھا گیا ہے انہوں نے کہا کہ احتساب کمیشن ایکٹ کا اطلاق یکم جنوری 2004 سے کرنے سے اس تمام عرصے میں کرپشن اور دوسرے غلط کاموں میں ملوث افراد کا احتساب ہو سکے گا اُنہوں نے کہا کہ ماضی کے غلط کاموں کے احتساب کے اختیار کی ایکٹ میں عدم موجودگی حیران کن امر ہے انہوں نے کہا کہ ہم پونے دو سال سے کرپشن کے خاتمے کی کوششیں اور وعدے کر رہے ہیں لیکن بعض محکموں خصوصاً ترقیاتی محکموں میں کرپشن کی شکایات اب بھی موصول ہو رہی ہیں پرویز خٹک نے وزراء اور مشیروں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے محکموں میں سخت اقدامات سے کرپشن کو مکمل طور پر کنٹرول کریں صوبائی محکمہ خزانہ اور منصوبہ بندی میں ترقیاتی سکیموں کے ضمن میں اگر کسی بھی سطح پر رشوت یا کمیشن طلب کی جاتی ہے تو اس سے آگاہ کیا جائے اُنہوں نے ضلعی اکاؤنٹس دفاتر کو رقوم کے اجراء میں کمیشن کے حوالے سے زیادہ ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ان دفاتروں میں بھی چھاپوں کا سلسلہ شروع کرنے کے علاوہ دیگر سخت اقدامات کی ہدایت کی اُنہوں نے آڈٹ کو بھی کرپشن کے باعث فضول قرار دیتے ہوئے کہا کہ نظام میں خرابیاں اب بھی موجود ہیں اُنہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سے لیکر نیچے تک سرکاری فائلیں نمٹانے کیلئے دو دن کا وقت مقرر ہے پرویز خٹک نے بتایا کہ مجوزہ" وسل بلوور" نظام سے سرکاری محکموں کی کارکردگی بہتر بنانے میں مدد ملے گی انہوں نے کہا کہ تعمیراتی محکموں میں کنسلٹنٹس کا نظام رائج کیا گیا ہے اور اس نظام نے مکمل طور پر کام کرنا شروع کردیا تو ان محکموں کے انجینئر ز سرکاری نوکریاں چھوڑ کرانہی کنسلٹنٹس کی ملازمت اختیار کرلیں گے وزیراعلیٰ نے کنسلٹنٹس کیلئے مرتب کردہ قواعد پر مکمل عمل درآمد کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ متعلقہ وزراء ان قواعد پر عمل درآمد یقینی بنائیں وزیراعلیٰ نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اے ڈی پی سکیموں کے ضمن میں آئندہ جون تک جو محکمے اپنے پیسے خرچ کرنے میں ناکام رہے اُنہیں آئندہ بجٹ میں مالی وسائل مہیا نہیں کئے جائیں گے اُنہوں نے کہا کہ عام لوگوں تک یہ پیغام پہنچایا جائے کہ وہ کسی بھی محکمے میں اپنے کاموں کیلئے رشوت ہر گز نہ دیں اور جو سرکاری اہلکار رشوت طلب کرے صوبائی حکومت کو اس سے آگاہ کیا جائے اُنہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے نظام کی درستگی کیلئے کافی قانون سازی اور اصلاحات کر لی ہیں اسلئے اب ان اصلاحات کے نتائج سامنے آنے چاہئیں وزیراعلیٰ نے حکم دیا کہ عام لوگوں کے مفاد میں خیبرپختونخوا حکومت کی طرف سے کئے گئے اقدامات کی بھر پور تشہیر کرکے عام آدمی کو اس سے آگاہ کیا جائے تاکہ وہ ان سے فائدہ اُٹھا سکے وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں اعلان کیا کہ آئندہ بجٹ میں گندم کے کاشتکاروں کو مفت اور معیاری بیج کی فراہمی کیلئے ایک ارب روپے مختص کئے جارہے ہیں جبکہ اس کے بدلے میں کاشتکاروں کو اپنی گندم کی پیداوار کا 50 فیصد حصہ حکومت کو فروخت کرنا ہو گا جس سے حکومت کو تین ارب روپے کی بچت ہو گی اُنہوں نے کہا کہ گھریلو صارفین کو سولر سسٹم خریدنے کیلئے قرضوں کی فراہمی کے سلسلے میں بھی آئندہ بجٹ میں رقم مختص کی جائے گی جبکہ سستا آٹا اور گھی سکیم کیلئے مستحقین کو عارضی کے بجائے مستقل کارڈ جلد جاری کئے جائیں گے اُنہوں نے کو آپریٹو بینک کی 800 ملین روپے کی رقم بھی خیبربینک کو منتقل کرنے کی ہدایت جو کو اپریٹو سوسائٹیوں کو زرعی قرضوں کیلئے جاری کی جائے گی وزیراعلیٰ نے اس موقع پر پشاور سمیت تمام شہروں میں شاہراہوں پر نصب غیر قانونی اشتہاری بورڈ بھی فوری طور پر ہٹانے کا حکم دیا۔