طلباء اور سول سوسائٹی آبی ذخائر پر اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے کردار ادا کریں ،ڈاکٹر شمس الملک،

آبی ذخائر سے ملک میں پانی اور خوراک کی کمی جیسے درپیش مسائل سے چھٹکارا ملے گا، سمجھ سے بالاتر ہے کہ دنیا میں سب سے بڑا آبی نظام ہونے کے باوجود پاکستان غریب ملک ہے،سابق چیئرمین واپڈا

جمعرات 19 مارچ 2015 22:11

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) سابق چیئرمین واپڈا ،ڈاکٹر شمس الملک نے کہا ہے کہ طلباء اور سول سوسائٹی آبی ذخائر پر اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں تا کہ ملک میں پانی اور خوراک کی کمی جیسے درپیش مسائل سے چھٹکارا پایا جا سکے۔ سمجھ سے بالاتر ہے کہ دنیا میں سب سے بڑا آبی نظام ہونے کے باوجود پاکستان غریب ملک ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی میں ورلڈ واٹر ڈے کے حوالے سے پانی اور نیشنل فوڈ سیکیورٹی پر موسمیاتی تبیدیلیوں کے اثرات کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس کا انعقاد بارانی یونیورسٹی نے اکسفام انڈس کنسورشیم اور UN-HABITAT کے تعاون سے کیا تھا۔ ڈاکٹر شمس الملک نے مزید کہا کہ ملک میں پانی اور بجلی کے مسائل حکمرانوں کے نہیں ہیں جس کی وجہ سے آج تک کوئی ٹھوس منصوبہ بندی نہیں کی گئی ہے انھوں نے طلباء سے کہا کہ وہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم حاصل کریں اور محنت اور سچ کو اپنا شعار بنائیں اور ملک کی ترقی اور خوشحالی میں اپنا فعال کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

انھوں نے فیکلٹی سے اپیل کی کہ وہ طلباء کو اپنی قومی زبان میں تعلیم فراہم کریں اور ان کو اچھا شہری بننے کے حوالے سے راہنمائی کریں۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر رائے نیاز احمد نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بارانی زرعی یونیورسٹی کسانوں کی معاشی ترقی کے لئے بھرپور کام کر رہی ہے اور کسانوں کو چاہئے کہ وہ جدید ٹیکنالوجی کو اپنائیں کیونکہ ترقی پسند کسان اس کی بدولت 12-15ٹن پر ایکٹر فصل کی پیداوار حاصل کر رہا ہے جبکہ روایتی کسان 5-6 ٹن پر ایکٹر پیداوار حاصل کر رہا ہے۔

انھوں نے شرکاء کو بتایا کہ یونیورسٹی روات کے قریب اس کے ہائیڈروپونک پلانٹ سے 300 ٹن پر ایکٹر پیداوار حاصل کر رہی ہے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ یونیورسٹی میں پانی ذخیرہ کرنے کا نظام وفاقی اور صوبائی اداروں کے لئے ایک ماڈل بن چکاہے۔ انھوں نے کہا کہ پچھلے سال بھارت سے 10ارب کے ٹماٹر درآمد کئے گئے جبکہ اگر 2ارب روپے دئے جایئں تو ہم بھارت کو برآمد کر سکتے ہیں۔

اس موقع پر آبی عالمی دن کے حوالے سے واک بھی کی گئی جس میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور ڈاکٹر شمس الملک نے بھی شرکت کی۔ ڈاکٹر شمس الملک نے یونیورسٹی میں پودا بھی لگایا اور وائس چانسلر نے یادگاری شیلڈ بھی ڈاکٹر شمس المک کو پیش کی۔سیمینار سے اکسفام نووب کی ایڈوائز جویریہ افضال، بارانی یونیورسٹی کے ڈاریکٹر سٹوڈنٹ افیئرز، ڈاکٹر انوار احمد، انڈس کنسورشیم کے نیشنل کوارڈینیٹر حسین جروار اور انڈس کنسورشیم کی نیشنل کوارڈینیٹر برائے پانی کا نظام فضاء قریشی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر یونیورسٹی کے طلباء نے موسمیاتی تبدیلیوں اور اس کے خوراک اور پانی کے اثرات پر ایک ڈرامہ بھی پیش کیا ۔ سیمینار میں یونیورسٹی کی فیکلٹی، طلباء اور پانی کے ماہرین اور سول سوسائٹی کے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔