ژوب ،رخپوڑ میں علاج ومعالجے کی سہولیات ناپید،

ہسپتال میں ڈاکٹر اور نہ ہی ادویات ہیں، امیر شیخ الحدیث مولانا امین اللہ کاکڑ

جمعرات 19 مارچ 2015 21:57

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء )جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیر شیخ الحدیث مولانا امین اللہ کاکڑ نے کہا کہ ژوب کے علاقے رخپوڑ میں علاج ومعالجے کی سہولیات ناپید ہے ہسپتال میں نہ ڈاکٹر اور نہ ہی ادویات ہیں ہسپتال کا عملہ سب کے سب اکثر غائب رہتا ہے ادویات اگر ہوتو اس کی معیاد ختم ہوتی ہیں خواتین کی گائنی کی سہولت نہیں ہے جس کی وجہ سے خواتین کی اموات ہوتی ہے گائنی کے سلسلے میں دور جانا ممکن ہے بنیادی علاج کیلئے بیسک ہیلتھ یونٹ تک نہیں ۔

ہسپتال میں ایمبولینس تک نہیں علاقے میں تعلیمی ادارے بھی نہ ہونے کے برابرہیں جو ہیں وہ بھی اکثر بند رہتے ہیں ۔ژوب شہر سے چالیس کلو میٹر فاصلہ ہونے کے باوجود بنیادی وسائل کو ترس رہے ہیں صحت ومعالجے کی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہیں ۔

(جاری ہے)

علاج ومعالجے کیلئے ہسپتال اور تعلیم کیلئے سکولز بنائے جائیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ژوب کے علاقے رخپوڑ کے دورے کے موقع پر علاقے کے عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر علاقے کے عمائدین علمائے کرام اور نوجوانوں نے ان سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا علاقہ رخپوڑمیں دس گاؤں ہیں دس گاؤں میں عوام کے علاج ومعالجے اورتعلیم وصحت کیلئے کوئی بنیادی مرکز نہیں ہمار علاقہ پسماندگی اور وغربت اورجہالت کی تصویر بنا ہوا ہے ۔

شیخ امین اللہ نے کہا کہ عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں تاکہ بنیادی مسائل حل ،امن وامان بحال اور خوشحالی کا دوردورہ شروع ہوجائے جماعت اسلامی مظلوموں کی پناہ گاہ اور اسلامی حکومت قائم کرنے کا پلیٹ فارم ہے ۔