کوئٹہ، عوام کو فکری بنیادوں پر منظم کرنا ہوگا، ایم ڈبلیو ایم

جمعرات 19 مارچ 2015 21:56

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارے معاشرے میں اتحاد ، اعتماد ، بھروسے ہی کی کمی نہیں ہے برداشت کی اس سے بھی زیادہ کمی ہے۔ یہ سوچ کر دکھ ہوتا ہے کہ کیسی کیسی محرویوں کو ہم قبول کر لیتے ہیں اور کیسی کیسی باتوں پر پورا ملک ، پورا معاشرہ غیض و غضب کا شکار ہوجاتا ہے۔

سنجیدگی سے بے نیاز عناصر کے ہاتھوں عوام کا مستقبل داو پر نہیں لگایا جاسکتاہے۔ کرخت اور امرانہ رویوں کی گندگی اور جمہوریت کی چھاپ سے ڈھانپنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ عوام جمہوریت اور جمہوری عمل کے نام پر فکری آمریت کے چنگل میں پھنسنے کے لیے ہرگز تیار نہیں۔عوام اپنے اندر کے اعتماد کو بحال کرکے ہر فکری آمریت کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ہمارے ہاں سوال پوچھنے کی آزادی ختم ہورہی ہے۔

جس کی وجہ سے ہر اجتماعی عمل جمود کی طرف گامزن ہے۔ عوام کو فکری بنیادوں پر منظم کرنا ہوگا جس کے لیے سنجیدہ طرز عمل ضروری ہے۔ آج کی دنیا ہمہ گیر تبدیلیوں سے دوچار ہے۔ ایسے حالات میں ہمیں جبر اور استبداد سے دہشت زدہ ہوکر اپنی جمہوری رائے سے کسی صورت دستبردار نہیں ہونا چاہیے۔آزمائشوں سے خوفزدہ ہوکر کرخت اور آمرانہ رویوں کے خلاف بات کرنے سے احتراز برتنے کا لازمی نتیجہ یہی ہے اور معاشرے کے اندرتنوع کے بجائے یک رنگی بڑھ جائیگی۔

یوں فکری جمود اور فکری آمریت کو دوام ملے گی۔ آزادانہ نشوونما کے لیے زہر قاتل ہے۔ عوام کے اندر بڑھتے ہوئے اضطراب اور فکری بے چینی کے اصل اسباب اور محرکات کو نظر انداز کرکے محض اپنے بیانات اور تقریروں کو رنگین بنانے کے لیے عوام کے مسائل اور انکے درمیان اتحاد و اتفاق کی باتوں کا سہارا لینے سے عوام متحد نہیں ہونگے۔ تقسیم در تقسیم کے عمل کے اصل اسباب کو بے نقاب کرنا ہوگا۔