الف اعلان کے زیر اہتمام سکول داخلہ مہم کی سلسلے میں ریلی نکالی گئی،

بچوں سکولوں میں داخل کرنے کی تبلیغ کو عام کرکے قومی ذمہ داری سمجھ کر آنے والی نسل کے مستقبل کواندھیرے سے محفوظ کریں،غلام نبی مری

جمعرات 19 مارچ 2015 20:49

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء ) الف اعلان کے زیر اہتمام سکول داخلہ مہم کی سلسلے میں ایک ریلی شہید نواب اکبر خان بگٹی کے ہائی سکول سریاب مل سے نکالی گئی جوکہ مختلف شاہراؤں اور گلیوں سے ہوتے ہوئے واپس سکول میں پہنچ کر سیمینار منعقد ہوا۔ سیمینار میں بلوچستان نیشنل پارٹی، سول سوسائٹی محکمہ تعلیم کے اعلیٰ عہدیداروں اورعلاقے کے عمائدین، سکول کے طلباء نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

سیمینار سے بی این پی کے مرکزی میڈیا کمیٹی کے رکن ضلعی جنرل سیکرٹری غلام نبی مری،الف اعلان کے نذیر احمد لہڑی، سکول کے ہیڈ ماسٹر عبدالرحمن بگٹی،ثناء مسرور بلوچ، ماسٹر شاہین ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قوم کی ترقی وخوشحالی کا ذریعہ تعلیم کاحصول ہے۔ کوئی بھی قوم تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا۔

(جاری ہے)

آج جو قومیں اور ممالک ہم سے آگے اورترقی یافتہ ہیں اس کا بنیادی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے اپنے تمام تر توانائیوں کوتعلیم کوعام اور لازمی کرنے پر مرکوز کیا ہوا ہے۔

علاقے کے باشعور عوام وقت اور حالات کی ضرورت کومحسوس کرتے ہوئے اپنے بچوں کو سکولوں میں داخل کرنے کی تبلیغ کو عام کرکے اپنا قومی ذمہ داری سمجھ کر اپنے آنے والے نسل کے مستقبل کواندھیرے سے محفوظ کریں اور اس عظیم مشن کی تکمیل کیلئے دن رات ایک کرکے جدوجہد کریں تاکہ تعلیم کی حصول سے کوئی بھی بچہ محروم نہ رہ سکے۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں میں اساتذہ کی موجودگی بچوں کو تمام سہولیات فراہم کرنے کی حوالے سے حکومت وقت عملی اقدامات اٹھائے۔

کیونکہ بنیادی ضروریات کے بغیر اور طلباء کوتمام تعلیمی ضروریات کی موجودگی کے بغیر کسی بھی صورت بہتر تعلیم کا خواب تعبیر نہیں ہوسکتا۔اکیسویں صدی میں تعلیم کی اہمیت سے کوئی بھی باشعور شخص انکارنہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ مادری زبانوں کی تعلیم کو عام کرنے کی حوالے سے حکومت وقت عملی اقدامات اٹھائے کیونکہ دنیا کے تمام ماہر لسانیات اس بات پر متفق ہوچکے ہیں کہ بچوں کو اپنے مادری زبانوں میں تعلیم وتدریج سے حقیقی تعلیم پرگامزن ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ علاقے کی پسماندگی لوگوں کے غربت کو مدنظر رکھتے ہوئے طلباء کیلئے وظیفہ،اشیاء خوردونوش ،کُتب ، وردیاں ودیگر بھی فراہم کیے جائیں کیونکہ غربت اور معاشی تنگ دستی کی وجہ سے اکثر والدین اپنے بچوں کو سکول نہیں بھیج سکتے۔ جس کے نتیجے میں وہ تعلیم جیسے زیور سے محروم ہورہے ہیں۔انہوں نے علاقے کے عمائدین پرزور دیا کہ وہ اپنے علاقوں میں داخلہ مہم کو کامیات بنانے کیلئے اپنا بھر پور کردار ادا کریں،کیونکہ یہ صرف حکومت وقت کا نہیں بلکہ تمام پولیٹیکل پارٹی ،سول سوسائٹی کا ذمہ داری ہے کہ وہ تعلیم کے بارے میں کوئی کمزوری کا مظاہرہ نہ کرے،اور اپنے آنے والے مستقبل کو اندھیرے سے محفوظ بنائیں۔

متعلقہ عنوان :