ضلع لو ئیر دیر گو رنمنٹ کالجز کے پر وفیسرز کا مر کزی حکومتی ٹیکس کٹوتی پا لیسی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

جمعرات 19 مارچ 2015 19:31

تیمر گرہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء )ضلع لو ئیر دیر گو رنمنٹ کالجز کے پر وفیسرزنے مر کزی حکومتی ٹیکس کٹوتی پا لیسی کو یکسر مستر د کرتے ہوئے اس کے خلاف ڈسٹرکٹ پر یس کلب تیمرگرہ کے باہرپشاور چترال شاہراہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا ،مظاہرے میں ضلع بھر کے پر وفیسرز اور لکچرارزنے کثیر تعداد میں شرکت کی پروفیسرز کے احتجاجی مظاہرے سے آل پروفیسرز ایسوسی ایشن ملاکنڈ دویژن کے صدر پروفیسر رفیع اللہ،ضلع دیر پائین کے صدر پروفیسر نذیر محمد،گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے صدر پروفیسر آمین الحق جنرل سیکرٹری سراج الدین اور پروفیسر محمدآیاز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کالج اساتذہ سے ٹیکس کٹوتی مرکزی حکومتی فیصلہ کو ہم یکسر مسترد کرتے ہیں اور مرکزی حکومت یہ فیصلہ واپس لے،انھوں نے کہاکہ کا لج اساتذہ کو ٹیکس سے استثنا ختم کرتے ہوئے موجودہ حکومت نے 60فیصد انکم ٹیکس شروع کی ہے جو کہ سراسر ظلم،نا انصافی اور تعلیم دشمن پا لیسی ہے ،انھوں نے کہا کہ پوری دنیا میں اساتذہ کو مراعات دی جا رہی ہیں جبکہ مرکزی حکومت کالج اساتذہ کے ساتھ ناانصافی کرتے ہو ئے پہلے حاصل مراعات واپس لیکر اساتذہ کو مختلف طریقوں سے مایوسی اور ہراساں کر رہے ہیں،انھوں نے کہا کہ کالج پرنسپلز کو صرف 600 روپے ماہانہ الاونس دیا جاتاہے لیکن اس کو ٹیچرز کیڈرز سے الگ شمار کرکے ہزاروں روپے اضافے ٹیکس لیاجاتاہے انھوں نے کہا کہ ملک میں کالجز اساتذہ ہا ئیر ایجوکیشن کے ماتحت ہے لیکن اس کے باوجود چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں یکساں پا لیسی نہیں اور نہ ہی سروس سڑکیچر ہے جو معماران قوم کے ساتھ سراسر ناانصافی اور ملک پر ترقی کے راہیں بند کرنے کے مترادف ہے انھوں نے مطالبہ کیا کہ ارٹس و سائنس پی ایچ ڈی میں فرق کو ختم کیا جائے اور ایم ایس،ایم فل الاونس کو بحال کیا جائے،انھوں نے دھمکی دیتے ہو ئے کہا کہ اگر فوری طور پر مرکزی حکومت نے ہمارے مطالبات پر غور نہ کیا اور تعلیم دشمن پا لیساں ترک نہیں کی تو وہ سڑکوں پر نکل آئے گے۔