کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی سب کے مفاد میں ہے ‘وزیر اعظم

جمعرات 19 مارچ 2015 17:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی سب کے مفاد میں ہے ‘ملک میں کسی کے پاس بھی غیر قانونی ہتھیار رکھنے کا کوئی جواز نہیں، سنگین جرائم میں سزا پانے والے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا،تمام جماعتوں کا احترام اور اختلاف رائے کو جمہوریت کا حسن سمجھتے ہیں ‘ ماضی میں ہونیوالی خرابیوں کو جادو کی چھڑی سے فوری دور نہیں کیا جاسکتا ‘ہمیں جمہوریت کو مضبوط اور تحمل و برداشت کا مظاہرہ کرنا ہوگا ‘ہم عالمی برادری میں پاکستان کا تشخص بہتر بنانا چاہتے ہیں ‘ ہمسایہ ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں وہ جمعرات کو یہاں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے فیصل آباد ڈویژن سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی سے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے ارکان میں لیفٹیننٹ کرنل (ر) غلام رسول ساہی، محمد طلال چوہدری، رجب علی خان بلوچ، چوہدری محمد شہباز، میاں محمد فاروق، ڈاکٹر نثار احمد جٹ، رانا محمد افضال خان، میاں عبدالمنان، وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی، حاجی محمد اکرم انصاری، قیصر احمد شیخ، غلام محمد لالی، شیخ محمد اکرم، صاحبزادہ محمد نذیر سلطان، نجف عباس سیال، چوہدری خالد جاوید وڑائچ، محمد جنید انور چوہدری اور چوہدری اسد الرحمان شامل تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کے پولیٹیکل سیکریٹری ڈاکٹر آصف کرمانی اور کیپٹن (ر) محمد صفدر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعظم نے دہشت گردوں اور کراچی میں شرپسندوں کے خلاف جاری آپریشن کے حوالے سے کہا کہ یہ ہم سب کے مفاد میں ہے کہ ملک کے تجارتی مرکز کو پرامن اور مستحکم رکھیں، کراچی میں آپریشن کے آغاز سے قبل تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا گیا اور سب کے اتفاق رائے سے آپریشن کا آغاز کیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ آپریشن کے آغاز سے کراچی کی صورتحال میں نمایاں طور پر بہتری آئی اور اغواء برائے تاوان، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں کمی واقع ہوئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں کسی کے پاس بھی غیر قانونی ہتھیار رکھنے کا کوئی جواز نہیں، سنگین جرائم میں سزا پانے والے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، پاکستان میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں وزیراعظم نے کہا کہ اقتدار سنبھالنے کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے قومی اہمیت کے معاملات پر تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے کے لئے بھرپور کوششیں کیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) تمام سیاسی جماعتوں کا احترام کرتی ہے اور ہم قوم کے وسیع تر مفاد میں اختلاف رائے کو جمہوریت کا حسن سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت اور کارکنوں نے ملک میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے لئے جدوجہد کی ہے اور ہم نے ملک میں جمہوریت کی بحالی کے لئے قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ ہم پر لازم ہے کہ ہم ملک میں جمہوریت کو مضبوط کریں اور دوسروں کو برداشت کریں۔

انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کا ایک دوسرے کا احترام کرنا پختگی کی علامت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ننکانہ صاحب میں حالیہ ضمنی انتخابات سے ثابت ہو گیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پالیسیوں کو عوام میں مقبولیت حاصل ہو رہی ہے کیونکہ مسلم لیگ (ن) کے امیدوار نے اپنے مد مقابل امیدوار کو 40 ہزار ووٹوں کے بڑے فرق سے شکست دی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے ملک میں بجلی کی پیداوار کو اپنی ترجیح بنایا ہے، حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پی ایس ڈی پی فنڈنگ کے ذریعے ایل این جی سے 3600 میگاواٹ پیدا کرنے والے پلانٹ قائم کئے جائیں اس کے علاوہ چین سے بجلی کی درآمد کے لئے کام کیا جا رہا ہے، نیلم ۔

جہلم، گدو، نندی پور، دیامر، بھاشا اور داسو کے منصوبوں پر بھی کام ہو رہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم اپنی پالیسیوں کی بدولت یہ توقع رکھتے ہیں کہ 2017ء کے اختتام تک قومی گرڈ میں 10 ہزار میگاواٹ بجلی شامل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ موسم گرما میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے کے لئے وزارت پانی و بجلی کو احکامات دے دیئے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت جب بھی اقتدار میں آئی اس کی قیادت نے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے اقدامات کئے، شفافیت کو یقینی بنایا اور انفراسٹرکچر اور سماجی شعبے کی ترقی پر خصوصی توجہ دی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم عالمی برادری میں پاکستان کا تشخص بہتر بنانا چاہتے ہیں اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے اعلان کیا کہ وہ جلد فیصل آباد ڈویژن کا دورہ کر کے کارکنوں سے ملاقات کریں گے اور ان علاقوں کے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کریں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کسی بھی قسم کی کرپشن کو برداشت نہیں کرتی اور تمام سطحوں پر میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

وزیراعظم کے ساتھ تین گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں وزیراعظم نے ہر فرد کے خیالات سے آگاہی حاصل کی اور ارکان سے گورننس کی بہتری اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف کی فراہمی سے متعلق ان کی تجاویز سنیں۔ ارکان اسمبلی نے وزیراعظم کو ملک کو درپیش بہت سے اہم چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے موثر پالیسیوں کی تشکیل پر مبارکباد دی۔

انہوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے کسانوں، صنعت کاروں اور تاجروں سمیت عام آدمی کو بہت فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے حکومت کی طرف سے، گزشتہ سال جب غیر جمہوری قوتوں نے ملک میں جمہوری اداروں کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لئے کوششیں کیں، تحمل اور صبر کا دامن تھامے رکھنے کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے حلقوں کے عوام حکومت کی طرف سے آپریشن ضرب عضب اور کراچی میں آپریشن کے فیصلے کو بہت سراہتے ہیں اور ان کی کامیابی کے لئے دعا گو ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو بہت بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے جن سے نبرد آزما ہونے کے لئے حکومت موثر پالیسیاں تشکیل دے رہی ہے لیکن گزشتہ کئی سالوں کے دوران جو کچھ ہوا اسے کسی جادو کی چھڑی سے ٹھیک نہیں کیا جا سکتا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اپنے آپ کو مضبوط بنانا ہے۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ آئندہ عام انتخابات سے قبل ملک کو درپیش بڑے چیلنجوں سے عہدہ برآ ہونا چاہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :