مولانا فضل الرحمن کی سکیورٹی واپس نہیں لی گئی‘ اسلام آباد کے گندے پانی میں پولیو وائرس ملنے کی تصدیق ہوئی ،اسلام آباد میں سو فیصد بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جاچکی ہے‘ قومی ایکشن پلان کے تحت چاروں صوبوں میں 187کارروائیاں کی گئیں ، 103 افراد گرفتار کیے گئے ، ملینیئم ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے ساڑھے بارہ ارب روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں ، آئندہ بجٹ میں پاکستان بیت المال کیلئے مختص فنڈز دو ارب سے بڑھا کر چار ارب کئے جائیں گے

وفاقی وزیر احسن اقبال ، پارلیمانی سیکرٹریز مریم اورنگزیب اور رانا افضل کے ارکان کے سوالوں کے جوابات

جمعرات 19 مارچ 2015 16:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کی سکیورٹی واپس نہیں لی گئی‘ دو لٹ پروف گاڑیاں اور ریپڈ ریسپانس فورس کے اہلکار ان کی سکیورٹی کیلئے دیئے ہوئے ہیں‘ اسلام آباد کے علاقہ آئی الیون سے گندے پانی سے پولیو وائرس لنے کی تصدیق ہوئی البتہ اسلام آباد میں سو فیصد بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جاچکی ہے‘ دارالحکومت میں 9 غیر رجسٹرڈ ڈینٹل سرجن اور ہومیو پیتھک ڈاکٹروں کیخلاف کارروائی کی گئی‘ دہشت گردی کے خلاف قومی ایکشن پلان کے تحت چاروں صوبوں میں 187کارروائیاں کی گئیں جبکہ 103 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ لاؤڈ سپیکر کے غلط استعمال پر بھی چار مقدمات درج ہوئے‘ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ ملینیئم ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے ساڑھے بارہ ارب روپے کے فنڈز مختص کئے ہیں جبکہ کمیونٹیز کے نمائندے ترقیاتی سکیموں کی نشاندہی کریں گے پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں پاکستان بیت المال کیلئے مختص فنڈز دو ارب روپے سے بڑھا کر چار ارب روپے کئے جائیں گے‘ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن پر دہشت گردی کے تین حملے ہوچکے ہیں اگر چوتھا حملہ ہوا تو کیا ضمانت ہے کہ وہ زندہ رہ جائیں گے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو وقفہ سوالات کے دوران پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ مریم اورنگزیب نے جماعت اسلامی کی رکن اسمبلی عائشہ سید کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس غیر رجسٹرڈ ڈینٹل سرجن اور ہومیوپیتھک ڈاکٹروں کے کلینک سیل کرنے کا اختیار نہیں اس حوالے سے قانون خاموش ہے ماضی میں ایسے کلینک سیل کئے گئے تھے لیکن چوبیس گھنٹے میں عدالت نے حکم امتناعی جاری کردیا تھا‘ پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جعلی ڈاکٹر انسانی جانوں سے کھیل رہے ہیں جو کہ گھناؤنا جرم ہے ان کے کلینک سیل کرنے کی قرراداد قومی اسمبلی منظور کرے پارلیمانی سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ اگر قومی اسمبلی قرارداد منظور کرے تو اس کا خیر مقدم کریں گے علاوہ ازیں ایم این اے عائشہ سید کے سوال کے جواب میں وزارت داخلہ نے تحریری جواب میں کہا کہ موجودہ حکومت نے 9 غیر رجسٹرڈ ڈینتل سرجنز اور ہومیو پیتھک ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی ایک کو جرمانہ کیا گیا بقیہ کے مقدمات عدالت میں زیر سماعت ہیں۔

پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ نے ایم این اے نعیمہ کشور کے سوال پر کہا کہ مولانا فضل الرحمن کی سکیورٹی واپس نہیں لی گئی ان کو دو بلٹ پروف گاڑیاں دے رکھی ہیں اور ان کے ساتھ ریپڈ ریسپانس فورس کے اہلکار تعینات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے نزدیک ہر شہری کی جان قیمتی ہے‘ مولانا فضل الرحمن پر حملے کے حوالے سے کارروائی ہورہی ہے گرفتار لوگوں سے کوئی اہم بات معلوم نہیں ہوسکی۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن پر حملے کے واقعہ کو سنجیدگی سے لینا چاہئے اس کے علاوہ اسفند یار ولی خان کے گھر میں خودکش حملہ آور داخل ہوتے پکڑا گیا جبکہ آفتاب احمد شیرپاؤ پر خودکش حملہ ہوا مولانا فضل الرحمن تین حملوں میں زندہ بچ گئے خدانخواستہ چوتھا حملہ ہوا تو ان کی جان بھی جاسکتی ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری نے (ن) لیگ کی رکن اسمبلی لیلیٰ خان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے حوالے سے قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد جاری ہے دہشت گردوں کے خلاف چاروں صوبوں میں کل 187 کارروائیاں کی گئیں جبکہ 103 افراد کو گرفتار کیا گیا انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے دس سے بارہ مقدمات فوجی عدالتوں کو بھجوائے جاچکے ہیں نیز لاؤڈ سپیکر کے غلط استعمال پر چار مقدمات درج ہوئے اور چار افراد کو گرفتار کیا گیا۔

محمود خان اچکزئی کے کراچی آپریشن کے بارے ضمنی سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان جلد ہی کراچی آپریشن کے حوالے سے قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیں گے تاہم مریم اورنگزیب نے ایوان کو آگاہ کیا کہ کراچی آپریشن 2013ء میں شروع کیا گیا ، آپریشن کے نتیجے میں جرائم میں کمی کے رحجان اور امن وامان کی صورتحال میں بہتری نمایاں طو رپر رجسٹرڈ کی گئی ، آپریشن کے بعد ٹارگٹ کلنگ میں 57 فیصد ، قتل کی وارداتوں میں 36 فیصد ، بھتہ خوری کی وارداتوں میں 37 فیصد اور ڈکیتیوں میں 24 فیصد کمی آئی ہے البتہ دہشتگردی کی وارداتوں میں 5 فیصد اضافہ ہو ا۔

کراچی میں مجموعی طور پر 35937 افراد دوران آپریشن گرفتار کیے گئے ۔ جے یو آئی (ف) کی آسیہ ناصر کے سوال پر وزارت داخلہ نے تحریری جواب جمع کردیا کہ وزارت داخلہ اور اس کے ماتحت اداروں میں گریڈ ایک تا 18 کی آسامیوں پ ر60 اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کام کررہے ہیں جبکہ وزارت داخلہ میں گریڈ ایک تا چار اور اینٹی نارکوٹکس ڈویژن میں خالی 22 آسامیوں پر بھرتیوں کا عمل جاری ہے ۔

ایم این اے آسیہ ناصر نے کہا کہ یہ سننے میں آرہا ہے کہ ایم این ایز کو کسی قسم کے ترقیاتی فنڈز جاری کیے گئے یہں ، اس پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی وجہ سے ارکان پارلینمٹ کو کسی قسم کے ترقیاتی فنڈز نہیں دیئے جاسکتے البتہ ملینئم ترقیاتی گولز کے حصول کیلئے ساڑھے بارہ ارب روپے کے فنڈز مختص کیے گئے ہیں جبکہ اس حوالے سے مختلف کمیونٹیز کے نمائندے متعلقہ ڈی سی او کے ساتھ مل کر ترقیاتی سکیموں کی نشاندہی کرسکتے ہیں ۔

عائشہ سید کے ضمنی سوال پر احسن اقبال نے کہا کہ خواتین بھی معاشرے کا حصہ ہیں ، کمیونٹی بیس منصوبوں کی وہ بھی نشاندہی کرسکیں گی ۔ وزیراعظم نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن بھی ایک خاتون کو مقرر کیا ہے ۔ انہوں نے صاحبزادہ طارق اللہ کے ضمنی سوال پر کہا کہ مذکورہ پوری ترقیاتی سکیم کو کابینہ ڈویژن چلا رہی ہے ، اگر ارکان اسمبلی کوئی سکیم ضروری سمجھتے ہیں تو اپنے ڈی سی او کو بتائیں ۔

پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل نے نگہت پروین میر کے سوال پر کہا کہ سرکاری ملازمین کو موٹر سائیکل اور ہاؤس بلڈنگ پر سود معاف کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں جبکہ معزز رکن سود معاف کرنے کی تجویز پر غور کریں گے ۔ انہوں نے ایک ضمنی سوال پر کہا کہ ایڈوانس لینے پر ایسے سرکاری ملازمین سے سود وصول نہیں کرتے جو اپنے ڈیپازٹ پر سود نہ لے رہے ہیں ۔

یام این اے نگہت پروین میر کے ایک اور سوال کے جواب میں رانا محمد افضل نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے مختص فنڈز 118 ارب روپے تک بڑھائے گئے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان بیت المال کیلئے مختص دو ارب روپے کے فنڈز میں اضافہ نہیں ہوا ۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اضافہ کرنے کی کوشش کریں گے ۔ چوہدری نذیر کے ضمنی سوال پر انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ آئندہ بجت میں بیت المال کیلئے 4 ارب ورپے مختص کیے جائیں گے ۔

ایم این اے ملک ابرار اور چوہدری نذیر کی جانب سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے مختص نصف فنڈز پاکستان بیت المال کو منتقل کرنے کے مطالبے پر انہوں نے کہا کہ یہ محکمہ دراصل 18 ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو چلا گیا ہے لہٰذا صوبوں سے بھی اس میں زیادہ زیادہ سے خرچ کرنے کا مطالبہ ہو نا چاہیے ۔ اس پر پیپلزپارٹی کی ایم این اے ڈاکٹر عذرا افضل پیچوہو نے کہا کہ ایک مد سے رقم نکال کر دوسری مد میں ڈالنا کوئی معقول بات نہیں جس پر سپیکر نے کہا کہ اتفاق رائے س بات پر نظر آرہا ہے کہ بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کیلئے مختص فنڈز میں بھی کمی نہ کی جائے اور پاکستان بیت المال کے فنڈز بھی بڑھائے جائیں ۔

پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ مریم اورنگزیب نے ایم این اے خالدہ منصور کے سوال کے جواب میں کہا کہ بلا شبہ اسلام آباد کیلئے پولیس کی اور زیادہ نفری کی ضرورت ہے ، 11015 سیکیورٹی اہلکار ناکافی ہیں جن میں 354 اہلکار پنجاب ایلیٹ فورس ، 454 اہلکار پنجاب رینجرز کے شامل ہیں ، دارالحکومت کی سیکیورٹی میں بہتری لانے کیلئے ایک ہزار ریپڈ ریسپانس فورس اور 2000 پر مشتمل انسداد بدامنی فورس کو تربیت دینے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے نیز اسلام آباد پولیس میں 275 کانسٹیبل اور 45 اے ایس آئی بھرتی کرنے کا عمل جاری ہے ۔

پیپلزپارٹی کی ڈاکٹر عذرا افضل پیچوہو کے سوال پر وزارت داخلہ کی جانب سے جمع کرائے گئے تحریر جواب میں کہا گیا کہ اسلام آباد سے گندے پانی کے 9 ماحولیاتی نمونے لئے گئے جبکہ آئی الیون سے لئے گئے گندے پانی میں پولیو کے وائرس کی موجودگی ثابت ہوئی ۔ پارلیمانی سیکرٹری داخلہ نے ان کے ضمنی سوال پر کہا کہ دارالحکومت میں پولیو ویکسین سو فیصد بچوں کو پلائی جا چکی ہے ۔