مشترکہ مفادات کونسل نے پانی استعمال کے واجبات تین گنا بڑھا دیئے

جمعرات 19 مارچ 2015 16:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) مشترکہ مفادات کونسل نے پانی کے استعمال کے واجبات تین گنا بڑھا دیئے ہیں جو ہائیڈرو پاور جنریشن کے لئے صوبوں کو ادا کرنا ہوتے ہیں۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق پانی کے استعمال کی واجب الاداء رقم (ڈبلیو یو سی) 0.15 روپے فی کلو وات ھاور سے بڑھا کر 0.425 روپے فی کلوواٹ ھاور کر دی گئی ہے۔ یہ رقم متعلقہ صوبے کے ہائیڈرو آئی پی بی کی طرف سے ادا کرنا ہوتی ہے۔

رپورت کے مطابق یہ اضافہ مشترکہ مفادات کونسل نے اصولی طور پر منظور کیا ہے کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ ایک کمیٹی قائم کرنی چاہئے جو وفاقی اور صوبائی حکومتوں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے نمائندوں پر مشتمل ہو اور اس کو نظرثانی کرنا چاہئے کہ آیا ایسے اصافے کی ضرورت تھی یا نہیں۔

(جاری ہے)

صوبوں کے لئے ضروری ہو گا کہ وہ چارجز کا غیر مخصوص شدہ حصہ ان آبادیوں کی زندگی بہتر بنانے کے لئے خرچ کریں جہاں پر یہ پروجیکٹ شروع ہے۔

رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخواہ اور سندھ نے بڑے پاور جنریشن پالیسی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ واٹر اینڈ پاور سیکرٹری یونس داغا کا کہنا ہے کہ پاور جنریشن پالیسی میں شفافیت لانے کے لئے کوششیں کی گئی ہیں اور اس میں مستقبل کی ضروریات کا خیال رکھا گیا ہے کیونکہ 2002ء کے بعد ہونے والی تبدیلیوں اور بعد ازاں 18 ویں ترمیم نے بھی کافی اثر ڈالا ہے۔ مثال کے طور پر صوبے مستقبل میں اختیار رکھیں گے کہ وہ خود اپنا بجلی کی تقسیم کار کا نظام دیکھیں جس میں وفاقی حکومت کے لئے کوئی مالیاتی مضمرات نہیں ہوں گے۔ سیکرٹری کا کہنا تھا کہ سردست ایسا ممکن نہیں ہے تاہم اس سے صوبوں‘ اے جے کے اور گلگت بلتستان کو کلیئریٹی مل گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :