23مارچ کو پریڈ ‘ شکر پڑیاں کے گردونواح میں واقع دینی مدارس اور مزاروں کو عارضی طورپر بند کرنا شروع کر دیا

جمعرات 19 مارچ 2015 13:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء)اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے 23مارچ کو مسلح افواج کی پریڈ کے دور ان وفاقی حکومت کے احکامات کے بعد شکر پڑیاں کے گردونواح میں واقع دینی مدارس اور مزاروں کو عارضی طورپر بند کرنا شروع کر دیا ۔ بی بی سی کے مطابق حفاظتی صورتحال کے پیش نظر ضلع انتظامیہ نے پریڈ کے علاقوں میں دینی مدارس اور مزاروں کو سات دن کیلئے بند کرنا شروع کر دیا ہے اور علاقے کی سکیورٹی کی ذمہ داری فوج کے سپرد کر دی گئی ۔

کچھ روز قبل اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے اس بارے میں ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے مطابق شکرپڑیاں کے قریب جہاں مسلح افواج کی پریڈ ہوگی، اس کی دو کلومیٹر کی حدود کے اندر واقع کسی بھی مسلک سے تعلق رکھنے والے دینی مدارس 18 مارچ سے لے کر 24 مارچ تک بند رہیں گے جن علاقوں کے مدارس بند کئے جا رہے ہیں اْن میں سیکٹر جی سکس، جی سیون، آئی ایٹ، آئی نائن، ایچ ایٹ اور ایچ نائن کے علاوہ مری روڈ اور مارگلہ ٹاؤن شامل ہیں ان علاقوں میں قائم مدارس، امام بارگاہوں اور مزاروں کی تعداد 40 سے زائد ہے جنھیں اس عرصے کے دوران بند کرنے کا حکم دیا گیا ۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ کے اہلکار کے مطابق علاقے کے مدارس کی انتظامیہ سے کہا گیا تھا کہ وہ ان اداروں میں زیر تعلیم طلبہ کو اس عرصے کے دوران کسی دوسری جگہ منتقل کریں یا انھیں گھر بھیج دیا جائے۔سکیورٹی فوسز کے اہلکار روزانہ کی بنیاد پر ان علاقوں میں سرچ آپریشن کر رہے ہیں اس کے علاوہ اسلام آباد کے سیکٹر آئی نائن میں واقع افغان بستی کی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔وزارت داخلہ کے ایک اہلکار کے مطابق پولیس کے خفیہ ادارے سپیشل برانچ کی جانب سے بھیجی جانے والی رپورٹ کے مطابق ان علاقوں میں واقع مدارس میں زیر تعلیم بچوں کی تعداد دو ہزار کے قریب ہے، جن میں اکثریت کا تعلق آزاد کشمیر اور وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقوں سے ہے۔