پاکستان افغانستان میں کوئی پراکسی وار نہیں لڑ رہا ‘ طالبان افغان حکومت مذاکرات کے درمیان پاکستان کا کردار سہولت کار کا ہے ‘ سرتاج عزیز

جمعرات 19 مارچ 2015 13:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) وزیراعظم کے مشیربرائے امور خارجہ سرتاج عزیزنے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں کوئی پراکسی وار نہیں لڑ رہا ‘ طالبان افغان حکومت مذاکرات کے درمیان پاکستان کا کردار سہولت کار کا ہے ‘پاک افغان نئے سرحدی راستوں سے تجارت کو فروغ ملے گا ‘ چمن اور طورخم کے علاوہ مزید سرحدی راستے بنانا چاہتے ہیں ‘ دونوں ممالک کے تاجروں کے لئے ملٹی پل ویزے پر بات چیت جاری ہے ‘پاکستان، کرغزستان، تاجکستان میں ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ جلد طے پائیگا۔

گزشتہ روز افغانستان بارے کانفرنس سے خطاب کے دوران مشیر خارجہ نے کہا کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان معاملات ابتدائی مراحل میں ہیں ‘ دونوں کے درمیان پاکستان سہولت کار کا کردار ادا کر رہا ہے، افغانستان سے سیاسی مصالحت امن کی ضمانت ہے اس لئے اچھی امید رکھنی چاہیے انہوں نے کہا کہ افغانستان معدنیات سے مالامال ملک ہے جہاں صنعتیں ہونی چاہئیں، پاک افغان نئے سرحدی راستوں سے تجارت کو فروغ ملے گا جب کہ چمن اور طورخم کے علاوہ مزید سرحدی راستے بنانا چاہتے ہیں اور دونوں ممالک کے تاجروں کے لئے ملٹی پل ویزے پر بات چیت جاری ہے۔

(جاری ہے)

مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہاکہ پاکستان پشاور سے کابل تک موٹروے تعمیر کرے گا ‘ افغانستان کے ساتھ ریل لنک بھی بنائی جائے گی۔اسی طرح ایشیائی ممالک تک براہ راست پروازیں شروع کرنے کے بھی خواہش مند ہیں،پاکستان، کرغزستان، تاجکستان میں ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ جلد طے پائیگا۔ انہوں نے کہا کہ امن سے رہنا افغان عوام کا بنیادی حق ہے جبکہ افغان عوام 35 سال سے سول جنگ میں متاثر ہوئے ہیں تاہم وقت آگیا ہے کہ افغانستان کے شہری بھی پرامن ماحول میں زندگی گزاریں۔مشیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان افغانستان میں مداخلت نہیں کرنا چاہتا ۔ افغانستان کے تمام فریقین کو خود مذاکرات کی میز پر بیٹھنا ہوگا ۔