پورے ملک میں ایم کیو ایم پر دہشت گرد ی کی چھاپ لگ گئی ،پرویز مشرف

جمعرات 19 مارچ 2015 12:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ ملک میں تبدیلی صرف سپریم کورٹ کے ذریعے آ سکتی ہے، سپریم کورٹ 2013 کے انتخابات کو کالعدم قرار دیکر عبوری حکومت قائم کرے،نواز شریف کے ساتھ ہماری صلح نظر نہیں آتی ،پورے ملک میں ایم کیو ایم پر دہشت گرد ی کی چھاپ لگ گئی ہے ،مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی چار چار بار اقتدار حاصل کر چکے ہیں اور یوں ملک کا بیڑا غرق ہوگیا ہے ،عمران خان تیسری سیاسی قوت کی بات کررہے ہیں لیکن وہ اکیلے میں فیل ہوگئے ہیں ،میرے بہت سے سیاسی رہنماؤں رابطے ہیں، مجھے عہدے کی لالچ نہیں ہے ،پاکستان کو ٹھیک سے چلانے والا کوئی آگے تو اس کی مدد کرنے کو تیار ہوں،این آر او کے ذریعے بے نظیر اور آصف زرداری کے مقدمات ختم کرنا میری سب سے بڑی غلطی تھی ،پاک بھارت کی جنگ پانی اور مسئلہ کشمیر پر ہوسکتی ہے ،بھارت اور اسرائیل کا کٹھ جوڑ پاکستان کیلئے خطرناک ہے۔

(جاری ہے)

ایک انٹرویو میں پرویز مشرف نے کہا ہے کہ مارشل لاء ملک کو درپیش مسائل کا حل نہیں مگر حکومت کی تبدیلی از حد ضروری ہے ، ملک آئین کے لئے نہیں بلکہ آئین ملک اور عوام کے لئے بنایا گیا ہے، پاکستان کے ووجود،استحکام اور خود مختاری کے لئے نظریہ ضرورت کی بھی ضرورت ہے ،تبدیلی اب سپریم کورٹ کے تبدیلی آنی چاہیے، سپریم کورٹ2013 کے انتخابات کو کالعدم قرار دیکر عبوری حکومت قائم کرے،سابق صدر نے کہا کہ ایم کیو ایم پر دہشت گردی کی چھاپ لگ گئی ،الطاف حسین کو سوچنا ہوگا ،ایم کیو ایم پر دہشت گردی کا تاثر پورے ملک میں تقویت حاصل کر گیا ہے، انہوں نے کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کے پاس اسلحہ نہیں ہونا چاہیے ۔

میں نے اپنے دور میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو بہت سمجھایا تھا،میرے دور میں ایم کیو ایم کا کنڈیکٹ بہت اچھا تھا جبکہ آج کل کنفیوژن ہے ۔الطاف حسین ایک جماعت کے لیڈر ہیں اب انہیں اس بارے میں سوچنا ہوگا اس تاثر کو کیسے زائل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وجود کیلئے نظریہ ضرورت کی بھی ضرورت ہے ،پاکستان کو ٹھیک سے چلانے والا کوئی آگے آئے تو اس کی مدد کرنے کو تیار ہوں، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ پانی اور کشمیر کے مسئلہ پر ہو سکتی ہے ،بھارت اور اسرائیل کا کٹھ جوڑ پاکستان کے لئے نقصان دہ ہے ۔

پرویز مشرف نے کہا کہ گزشتہ عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی الیکشن کمیشن بھی اقرار کررہا ہے اس لئے سپریم کورٹ اپنے پاس موجود درخواستوں پر فیصلہ دیتے ہوئے 2013 کے انتخابات کو کالعدم قرار دیکر اس حکومت کو ختم کر کے ایک عبوری حکومت بنائے۔انہوں نے کہا کہ ملکی مسائل کا حل اب اس آئین سے نہیں ملے گا اور نظریہ ضرورت کی بات بھی اب نہیں چلے گی ،ملک ہے تو سب کچھ ہے، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی چار چار بار اقتدار حاصل کر چکے ہیں اور یوں ملک کا بیڑا غرق ہوگیا ہے ،اب ایک نئی فورس کی ضرورت ہے ، انہوں نے کہا کہ عمران خان بھی تیسری سیاسی قوت کی بات کررہے ہیں مگر وہ اکیلے فیل ہو جائیں گے وہ پہلے بھی غلط فہمی میں رہے ہیں اور اب بھی ہیں ان کی سولو فلائٹ کی کامیابی کا کوئی امکان نہیں ہے جبکہ تیسری فورس مسلم لیگ ہی میں سے ہوگی ،میرے پاس بہت سے سیاسی لوگ آتے ہیں اور ان سے بہت سی معلومات مل رہی ہیں ،مسلم لیگ (ن) کا گراف ملک میں تیزی کے ساتھ گر رہا ہے ،پیپلز پارٹی سندھ میں ڈاؤن ہوگئی ہے ،پنجاب میں صوبائی حکومت کی کاکردگی صفر ہے اور اب تو ایم کیو ایم بھی غیر مقبول ہو رہی ہے اس لئے ملک کی سیاست میں ایک بڑا خلاء پیدا ہوا ہے ۔

سیاست میں میرا بھی رول بنتا ہے جو ادا کرنا چاہتا ہوں ،مجھے کسی عہدے کی تمنا نہیں ہے،پاکستان کو ٹھیک چلانے والا بندہ کوئی آگے تو میں اس کی مدد کرنے کو تیار ہوں ،انہوں نے کہا کہ این آر او میں ببرطانیہ اور امریکہ کوئی عمل دخل نہ تھا،لندن میں نوازشریف اور بے نظیر میثاق جمہوریت کا معاہدہ کررہے تھے تو یہ ہمارے لئے ٹھیک نہیں تھا اس لئے میں نے بینظیر سے نواز شریف کو الگ کرنے کے لئے بے نظیر سے دو طویل ملاقاتیں کیں ،ان ملاقاتوں میں جنرل کیانی اور رحمن ملک موجود تھے ،انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ میں نے این آر او کو تسلیم کیا ہے ،یہ میری بہت بڑی غلطی تھی جس کو تسلیم کرتا ہوں،۔

بے نظیر اور آصف زرداری سمیت بہت سوں کو رعایت نہیں دینی چاہیے تھی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ ہماری صلح نظر نہیں آتی ،تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی آپریشن ضرب عضب سے ختم نہیں ہوگی ،دہشت گرد پورے ملک میں پھیلے ہوئے ہیں