ملتان میں دستی بم کے دھماکے میں 3 بچوں سمیت4 افراد زخمی ، پولیس کا علاقے میں سرچ آپریشن ، مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا

بدھ 18 مارچ 2015 19:49

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 مارچ۔2015ء) ملتان میں دستی بم کے دھماکے میں تین بچوں سمیت چار افراد زخمی ہو گئے ، پولیس کا ہیڈ نوبہار اور علاقے میں سرچ آپریشن ، مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ۔ تفصیلات کے مطابق سمیجہ آباد کے موضع جاوید نگر میں بدھ کی دوپہر اچانک ہینڈ گرنیڈ دھماکہ ہوا جس سے ہر طرف افراتقری پھیل گئی ، دھماکہ اس وقت ہوا جب بچے قریبی نوبہار نہر سے ایک ہینڈ گرنیڈ کو کھلونا سمجھ کر ساتھ لے آئے ، اور وہ اس کے ساتھ کھیل ہی رہے تھے کہ اچانک دھماکہ ہوگیا جس کے باعث تین بچے حمزہ ، وقاص ، رب نواز اورایک 22سالہ نوجوان محمد عمر زخمی ہو گئے جن کو نشتر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

دھماکے سے قریبی مکانات کی دیواروں میں دراڑیں پڑ گئی اور چار بھیڑیں بھی ہلا ک ہو گئیں ۔

(جاری ہے)

دھماکے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور بم ڈسپوزل سکواڈ نے چیکنگ کے بعد بتایا کہ دھماکہ دستی بم سے ہوا ہے بعدازاں علاقے کو کلیئر کر دیا ۔ پولیس اور بم ڈسپوزل سکواڈ نے نوبہار نہر کے کنارے بھی سرچ آپریشن کیا گیا جس میں ایک اور ناکارہ ہینڈ گرنیڈ اس کی پنیں اور پسٹل کے کور برآمد ہو ئے ۔

آرپی اور ملتان امجدجاوید سلیمی ، سی پی اوملتان سلطان احمد ، کمشنر ملتان ڈویثرن اسداللہ ، ایس ایس پی آپریشن محمد سلیم نے جائے وقوعہ اور نشتر ہسپال کا دورہ کیا اور زخمیوں سے ملاقات کرکے ان سے وقوعہ کی تفصیلات معلوم کیں۔ اس موقع آرپی او امجد جاوید سلیمی نے نشتر ہسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکہ ہینڈ گرنیڈ سے ہوا جسے بچے نو بہار نہر سے لائے تھے۔

انہوں نے کہاکہ ہیڈ نوبہار سے قبل ازیں بھی خودکش جیکٹ برآمد ہوئی تھی جس کے بعد علاقے میں جاری سرچ آپریشن جاری ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ سرچ آپریشن کے خوف سے شرپسند دستی بم پھینک گئے تاہم واقعہ کے بعد مزید شواہد اکٹھے کر نے کے لئے تفتیش کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کی حالت تسلی بخش ہے۔

متعلقہ عنوان :