یوحنا آباد میں مشتعل افراد کے ہاتھوں جلائے جانیوالا شخص سرگودھا کا رہائشی نکلا

حتمی فیصلہ ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد ہوگا

بدھ 18 مارچ 2015 17:07

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مارچ۔2015ء) یوحنا آباد میں مشتعل افراد کے ہاتھوں جلائے جانیوالا شخص سرگودھا کا رہائشی ہے‘ نعش بری طرح جھلسنے کے باعث حتمی فیصلہ ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد ہوگا‘ والدہ ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے لاہور پہنچ گئی‘ ذرائع کے مطابق یوحنا آباد میں دھماکوں کے بعد احتجاج کے دوران مشتعل افراد کے ہاتھوں زندہ جلائے جانے والے دوسرے شخص کی شناخت بابر نعمان کے نام سے ہوئی جو سرگودھا کی تحصیل شاہپور کے علاقہ کوٹ بھائی خان کا رہائشی ہے‘ مقتول بابر نعمان آرمی سے ریٹائرڈ لائنس نائیک اختر حیات کا 16 سالہ بیٹا لاہور میں دہشتگردی کا نشانہ بننے والے چرچز سے تقریباً اڑھائی کلو میٹر کے فاصلہ واقع سلائی کڑھائی کی فیکٹری میں 12 ہزار روپے ماہوار پر ملازمت کررہا تھا جہاں پر وہ صرف دو ماہ قبل بھرتی ہوا تھا بابر نعمان کے مزید تین بھائی اصغر‘ منیب الحسن‘ یاسر نعمان جبکہ ایک بہن رباب ہے بابر نعمان کے چچا محمد اسحاق نے کہا کہ بابر نعمان کا گھر والوں سے فون پر 15 مارچ تک رابطہ تھا تاہم سانحہ لاہور کے بعد اس کی کچھ خبر نہیں کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہے اختر حیات کو جب یہ خبر ملی کہ مشتعل افراد کی طرف سے زندہ جلائے جانے والے دو افراد میں سے ایک ان کا بیٹا نعمان ہے تو وہ نعش کی شناخت کیلئے لاہور پہنچ گئے لیکن وہ نعش کی شناخت نہ کرسکے‘ جس پر گزشتہ روز بابر نعمان کی والدہ خدیجہ بی بی بھی نعش کی شناخت کیلئے لاہور پہنچ گئیں جہاں پر ڈی این ٹیسٹ کے بعد فیصلہ ہوگا کہ بابر نعمان ہے یا نہیں تاہم ایس ایچ او تھانہ جھاوریاں سلطان احمد نے کہا کہ بابر نعمان اور اسکے اہلخانہ کا کسی بھی تنظیم سے کوئی تعلق نہ ہے ‘واضح رہے کہ گزشتہ روز یوحنا آباد دھماکے کے بعد فیروز پور روڈ پر مشتعل افراد نے 2 افراد کو تشدد کرکے جلا دیا تھا جس میں سے ایک شخص کی شناخت نعیم کے نام سے ہوئی تھی جوکہ ضلع قصور کا رہائشی تھا جب کہ دھماکے میں 15 افراد ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔