صرف تعلیم کے شعبہ میں سرمایہ کاری سے ملک ترقی و خوشحالی حاصل کرسکتا ہے ‘معین الدین حیدر

بدھ 18 مارچ 2015 16:47

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مارچ۔2015ء) سندھ کے سابق گورنر ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل معین الدین حیدر نے کہا ہے کہ نجی شعبہ میں قائم کی جانے والی محمد علی جناح یونیورسٹی نے یہ بات ثابت کردی ہے کہ ملک کی ترقی و خوشحالی کا واحد راستہ صرف تعلیم کے شعبہ میں ہی سرمایہ کاری سے ممکن ہے،اس یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرنے والے نوجوان گریجویٹس اس بات پر فخر محسوس کرسکتے ہیں کہ ان کی درسگاہ ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہے۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ شام پی ای ایف میوزیم کنونشن سینٹر میں محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے چھٹے کانووکیشن میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ محمد علی جناح یونیورسٹی کے کانووکیشن میں بزنس ایڈمنسٹریشن اور کمپیو ٹر سائینس کے مضا مین میں ایم بی اے اور بی بی اے کرنے والے350 طلباء و طالبات کو ڈگریاں تفویض کی گئیں جبکہ میڈیکل کے شعبہ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر انڈس ہسپتال کراچی کے سی ای اوڈاکٹر عبدالباری خان کی خدمات کے اعتراف میں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی گئی۔

(جاری ہے)

تقریب سے محمد علی جناح یونیورسٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر عبدالوہاب، سندھ کے وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو، یو ایس قونصلیٹ کے پبلک افئیرز افسر مارک ای کینڈرک، برٹش ہائی کمیشن کے ڈایریکٹر برائے سندھ و بلوچستان رابن ڈیوس ، پنجاب گروپ آف کالجز کے ایگزیکیٹیو ڈائیریکٹر پروفیسر سہیل افضل، اور ایم اے جناح یونیورسٹی کے بورڈ آف گورنر زکے رکن علی محمد جی شیخ خطاب کیا اور گریجویشن کرنے والے طلباء میں ڈگریاں تقسیم کیں اور پہلی دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والوں کو میڈلز دیئے۔

معین الدین حیدر نے کہا کہ گزشتہ کئی برس سے وہ یہ مشاہدہ کررہے ہیں کہ محمد علی جناح یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء میں آگے بڑھنے کی امنگ، لیڈرشپ کی صلا حیت، ،تنقیدی انداز فکراور مسائل کے حل کی صلاحیتیں پیدا کرنے پر بھر پور توجہ دی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اس موقع پرماجو کے صدر پروفیسر ڈاکٹر عبدالوہاب کوخراج تحسین پیش کرتے ہیں جن کی قابل تقلید قیادت، اسٹریٹیجک وژن اور تعلیم کے شعبہ سے کمٹمنٹ کی بنا پر محمد علی جناح یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کرے والے طلباء عملی زندگی میں نمایاں کارکردگی کو سراہا ۔

مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے محمد علی جناح یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر عبدالوہاب نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ تعلیمی اداروں کومعاشرہ کی رہنمائی کا فریضہ انجام دینا چاہیے کیونکہ تعلیمی ادارے ہی معاشرہ کا رول ماڈل ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے فیکلٹی ممبران تین مقاصد کو مد نظر رکھتے ہیں جن میں طلباء میں پروفیشنل مسابقت کا جذبہ پیدا کرنا، اعلی اخلاقی قدروں کی پاسداری اور ان میں کوئی بہت بڑا کام کرنے کی تڑپ بیدار کرنا شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محمد علی جناح یونیورسٹی کے تعلیمی نظام میں نظم ضبط قائم کرنے اور معیار تعلیم بلند کرنے کے نتیجے میں 2002 ء میں ان کے اس درسگاہ کی سربراہی سنبھالنے وقت یہاں300 طلباء اور چار فیکلٹی ممبران تھے اور آج اللہ کے فضل سے یہاں 3000 ہزار طلباء، تین وسیع و عریض عمارتیں اور 60 فیکلٹی ممبران ہیں۔صوبائی وزیر تعلیم نثار احمد کھو ڑو نے اپنے خطاب میں کہا کہ ڈاکٹر عبدالوہاب کی بہترین ایڈمنسٹریشن نے محمد علی جناح یونیورسٹی کو ایک مشالی درسگاہ بنا دیا ہے اور انھیں اس بات کا پورا یقین ہے کہ یہاں کے فارغ التحصیل طلباء اپنی عملی زندگی شروع کرنے کے بعد ملک و قوم کا نام روشن کرینگے کیونکہ یہ جامعہ بانی پاکستان قائدآعظم محمد علی جناح کے نام سے منسوب ہے جنکا شمار دنیا کے بہترین اوربا صلاحیت افراد میں کیا جاتا ہے۔

یو ایس قونصلیٹ کے پبلک افئیرز افسر مارک اینڈرک نے کہا آج ڈگری حاصل کرنے والے طلباء کے والدین کو اس بات پر فخر محسوس ہو رہا ہوگا کہ ان کے بچوں نے ایک بہترین درسگاہ میں تعلیم حاصل کی ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کا دنیا بھر میں ایک بہت بڑا تعلیمی نیٹ ورک ہے اور پاکستان کے طلباء اگر امریکہ نہ آسکیں تو وہ ہماری یونیورسٹیوں سے آن لائن ایجوکیشن پروگرام سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرسکتے ہیں۔

برٹش ہائی کمیشن کے ڈایریکٹر رابن ڈیوس نے طلباء سے کہا کہ انہوں نے ماجو میں چار سال کے دوران بہترین تعلیم حاصل کی ہے جس سے انکو اپنا مستقبل بہتر بنانے میں بڑی مدد ملے گی اور وہ امید کرتے ہیں کہ یہاں سے گریجویشن کرنے والے آئیندہ بھی تعلیم حاصل کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔آخر میں محمد علی جناح یونیورسٹی کے بورڈ آف گورنر کے رکن علی محمد جی شیخ نے کانووکیشن کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :