ایریگیشن ڈرینج ڈویژن سانگھڑ کے 625 ملازمین ڈیڑھ سال سے تنخواہوں سے محروم

بدھ 18 مارچ 2015 13:35

سانگھڑ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مارچ۔2015ء) ایریگیشن ڈرینج ڈویژن سانگھڑ کے 625 ملازمین ڈیوٹیاں کرنے کے باوجود ڈیڑھ سال سے اپنی تنخواہوں سے محروم، ملازمین کے گھروں میں فاقے وغربت نے ڈیرے ڈال دیئے، ایریگیشن ڈرینج ڈویژن میں اقربا پروری، ملازمین کا احتجاج۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ ایریگیشن ڈرینج ڈویژن سانگھڑ میں عرصہ تقریباً 15 سالوں سے بطور چوکیدار ٹیوب ویلوں پر ڈیوٹیاں کرنے والے لوئر ملازمین سخت پریشانی کا شکار ہیں، 625 چوکیدار ملازمین گزشتہ ڈیڑھ سال سے اپنی قلیل تنخواہ سے بھی محروم ہیں جبکہ ان کچے ملازمین کو طویل عرصہ نوکری کرنے کے باوجود تاحال مستقل بھی نہیں کیا گیا ہے۔

ان غریب ملازمین کی جانب سے محکمہ کے کرتا دھرتا سیاہ وسفید کے مالک افسران کے خلاف بارہا احتجاج کیا گیا اور ہر جگہ اعلیٰ حکام کو درخواستیں بھی دی گئیں لیکن کہیں کوئی شنوائی نہیں ہوئی بلکہ التا کرپشن وزیادتی کے خلاف آواز اٹھانے والے غریب ملازمین کو مزید تنگ کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

غریب ملازم جن کی تنخواہ 4 ہزار 900 روپے ہے اور گزشتہ ڈیڑھ سال سے یہ قلیل تنخواہ بھی نہیں مل رہی ہو تو ان غریب ملازمین کا کیا حال ہوگا یہ احساس کسی کو نہیں۔

مذکورہ محکمے کے ٹیوب ویلوں پر تعینات 625 ملازمین میں سے ذیشان ہنگورجو، عبیداللہ خٹک، جان محمد نظامانی، شائستہ خان ختک، عبدالرحیم ابو پوٹو، سومر خان خاصخیلی، فقیر گل حسن ویگر ملازمینکی بڑی تعداد نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 15 سالوں سے اپنی ڈیوٹیاں انجام دینے کے باوجود اب تک ہمیں مستقل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ہر ماہ ٹیوب ویلوں کیلئے آنے والا فنڈز وسیم نالوں کی بھل صفائی کیلئے آنے والی رقم مبینہ طور پر ہڑپ کرلی جاتی ہے۔

سیم نالوں کی کوئی صفائی نہیں کی جاتی، وسیع علاقہ میں سیم وتھور کی وجہ سے زمین بھی تباہ ہوگئی ہے، سب کچھ کاغذات میں اوکے دکھایا جاتا ہے جبکہ سرزمین پر عملا ً کچھ نہیں ہے۔ چھوٹے ملازمین کو ڈیڑھ سال سے تنخواہ نہ ملنے کے باعث گھروں میں غربت وفاقوں نے ڈیرے ڈال لئے ہیں۔ ہم چھوٹے غریب ملازمین کے ساتھ انجینئر و ایس ڈی او بے حد زیادتیاں کررہے ہیں۔ ملازمین کا کہنا تھا کہ خدارا ہمیں مستقل کرکے اور ہماری تنخواہیں دی جائیں اور تمام معاملات کی اعلیٰ سطح پر ایماندارانہ انکوائری کروا کر انصاف فراہم کیا جائے۔