قومی اسمبلی نے سیڈ ایکٹ 1976کی ترمیم کی منظوری دے دی،نجی شعبے کی شراکت سے تصدیق شدہ بیجوں کی فراہمی میں اضافہ ہوا ہو گا، ایکٹ میں غیر معیاری بیج فروخت کرنے والوں کی سزاؤں اور جرمانے کے مرتکب افراد کو جیل جانا پڑے گا، وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سکندر حیات بوسن کی پریس کانفرنس

منگل 17 مارچ 2015 20:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 مارچ۔2015ء) وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سکندر حیات بوسن نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی نے غیر تصدیق شدہ بیجوں کی فروخت کی روک تھام کیلئے سیڈ ایکٹ 1976کی ترمیم کی منظوری دے دی، ترمیم کے بعد غیر معیاری بیج کی روک تھام میں مدد ملے گی، جبکہ نجی شعبے کی شراکت سے تصدیق شدہ بیجوں کی فراہمی میں اضافہ ہوا ہو گا، ایکٹ میں غیر معیاری بیج فروخت کرنے والوں کی سزاؤں اور جرمانے کے مرتکب افراد کو جیل جانا پڑے گا۔

وہ منگل کو پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر وزارت سیکرٹری اور ڈی جی بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ پلانٹ بریڈرز رائٹس بل کی منظوری سے زراعت کے شعبے میں انقلاب آئے گا، ہماری کوشش ہے کہ آئندہ تین ماہ کے دوران پلانٹ بریڈرز لائٹس کی منظوری قومی اسمبلی سے کروا ئی جائے جس سے مقامی اور بیرونی کمپنیوں کی سیڈ سیکٹر میں سرمایہ کاری بڑھے گی، خصوصاً ہائبرڈ اور نئی ٹیکنالوجی کو فروغ ملے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کا بنیادی مقصد مصارف پیدائش کو کم کرنا تا کہ کسانوں کی بھی حوصلہ افزائی ہو اور پیداوار میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے مختلف فصلوں کے بیجوں کی کوالٹی اور کنٹرول کیلئے بیجوں کا قانون مجریہ 1976 بنایا تھا ، اس قانون کے تحت بیجوں کی رجسٹریشن، پیداوار اور فروخت جیسے تمام امور پبلک سیکٹر کو دیئے گئے تھے لیکن ملکی موجودہ صوترحال کے پیش نظر یہ محسوس کیا گیا کہ سیڈ ایکٹ1976جدید بیجوں کی صنعت کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتا، سیڈ سیکٹر میں پبلک سیکٹر کا کردار محدود ہتا گیا جبکہ سیڈ انڈسٹری کی ترقی میں نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں نجی شعبہ زیادہ متحرک ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہائبرڈ ٹیکنالوجی نے سیڈ انڈسٹری میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیڈ ایکٹ 1976 ترمیمی بل 2014سیڈ انڈسٹری کی ترقی میں نجی اور سرکاری شعبہ کو برابری کی بنیاد پر اپنا کردار ادا کرنے کے مواقعے فراہم کرنا ہے، اس بل کی منظوری سے سیڈ انڈسٹری میں نہ صرف نظم و ضبط پیدا ہو گا بلکہ اس سے سیڈ سیکٹر میں مقابلے کا رحجان بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے 6کپاس کے اچھے بیج دستیاب نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود رواں سال کپاس کا ابتدائی تخمینہ کپاس کی تصدیق شدہ بیج کی فراہمی میں قابل قدر اضافہ ہواجوکہ 8ہزار ٹن ہے جبکہ کپاس کے بیج کی ضروریات کا 20فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں کپاس کی تصدیق شدہ بیج کی فراہمی صرف تین فیصد رہی۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں عالمی سطح پر بحران رہا ہے، جس سے قیمتیں نیچے آ گئی تھیں، کپاس اور چاول کی قیمتیں گر گئی تھیں، کسانوں کو صحیح قیمت نہیں مل سکی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری گندم کی فصل تیار ہے، ہماری ضروریات سے زیادہ ہوئی گندم کی فصل بہترین ہو گی۔

متعلقہ عنوان :