دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہم حق پر ہیں ‘ پاکستان ہر صورت یہ جنگ جیتے گا‘دہشتگردوں کو شکست دیکر ملک میں امن لائیں گے ‘ دہشتگردوں کا ٹھکانہ جہنم ہوگا ، سانحہ یوحنا آباد میں انسانی جانوں کے ضیاع پر عیسائی برادری سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں ‘ چرچ خود کش حملے میں مجموعی طور پر 21 ہلاکتیں ہوئیں ‘ 14 عیسائی شہریوں کے ساتھ 7 مسلمان بھی نشانہ بنے ‘ لاہو واقعہ کے رد عمل میں جو کچھ ہوا نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ‘2 انسانوں کو زندہ جلانا اور سرکاری املاک تباہ کرنا دہشتگردی ہے ‘ انسانوں کو زندہ جلانے والے دہشتگردوں کیخلاف کارروائی ہوگی ‘ ایک ایک کو گرفتار کیا اور قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا

قومی اسمبلی میں وزیر داخلہ چوہدری نثار کا سانحہ یوحنا آباد اور دیگر ایشوز پر پالیسی بیان

منگل 17 مارچ 2015 16:39

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مارچ۔2015ء ) قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان ہر صورت دہشتگردی کے خلاف جنگ جیتے گا کیونکہ اس جنگ میں ہم حق پر ہیں ، دہشتگردوں کو شکست دیکر ملک میں امن لائیں گے ، دہشتگردوں کا ٹھکان جہنم ہوگا ، سانحہ یوحنا آباد میں انسانی جانوں کے ضیاع پر عیسائی برادری سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں ، چرچ خود کش حملے میں مجموعی طور پر 21 ہلاکتیں ہوئیں ، 14 عیسائی شہریوں کے ساتھ 7 مسلمان بھی نشانہ بنے ، لاہو رکے واقعہ کے رد عمل میں جو کچھ ہوا اس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ، دو انسانوں کو زندہ جلانا اور سرکاری املاک تباہ کرنا ھی دہشتگردی ہے ، انسانوں کو زندہ جلانے والے دہشتگردوں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی ، ایک ایک کو گرفتار کیا اور قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا ، وزیر داخلہ پیر کو یہاں قومی اسمبلی میں سانحہ یوحنا اور دیگر ایشوز پر پالیسی بیان دے رہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شکار پور سانحے کے 2 ملزمان خفیہ اداروں کے تعاون سے پکڑے گئے ہیں ، خفیہ اداروں سے ملزمان کا پیچھا کیا جارہا ہے ، ملزم کے پیچھے جو لوگ ہیں ان پر نظر ہے ، انہوں نے کہا کہ گزشتہ 2 ماہ سے سوشل میڈیا پر شور مچا ہوا ہے کہ ایک کم سن بچے کو پھانسی کی سزا دی جارہی ہے ، اس پر سندھ کی حکمران پارٹی اور ایک دوسری جماعت کا بیان سامنے آچکا ہے ، پھانسی کی سزا سپریم کورٹ نے سنائی تھی ، 2012ء میں اس وقت کے صدر نے رحم کی اپیل مسترد کردی تھی ، رحم کی اپیل میں بھی ورثا نے عمر کا مسئلہ نہیں اٹھایا تھا ، دسمبر میں پھانسی کی سزا مقرر ہوئی ، اب سزائے موت پا پابندی ختم ہوئی ، ملزم کے والد اور والدہ کا ریکارڈ نہیں ملا جبکہ ایک بھائی کا کارڈ ملا ملا ہے جس کے مطابق اس کی عمر 44 سال ہے ، وزارت داخلہ کو اب تک کوئی درخواست نہیں ملی ہے ۔

جیل کے ریکارڈ کے مطابق اس کی عمر 25 سال ہے ، ہم معاملہ حل کرنے کیلئے تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی پی پی چاہتی ہے کہ شفقت حسین کی پھانسی رکنی چاہیے تو سب سے پہلے اس کی عمر کی تصدیق کا کوئی ریکارڈ سامنے آنا چاہیے ۔ یہ ایک انسان کی جان کا معاملہ ہے ، ہم نے اس حوالے سے اللہ تعالیٰ کے سامنے بھی جوابدہ ہونا ہے ، سانحہ یوحنا آباد کی ہر کسی نے بھرپور مذمت کی ، لاہور کے واقعہ میں 21 ہلاکتیں ہوئیں ، 14 عیسائی اور 7 مسلمان نشانہ بنے جبکہ 2 شہریوں کو زندہ جلایا گیا ، عیسائی برادری کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں لیکن 7 مسلمان بھی نشانہ بنے ۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتوں پر اس ملک میں ماضی میں بھی بڑے بڑے حملے ہوئے تاہم اس طرح سے قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا گیا ۔ لاہور کے واقعہ کے رد عمل میں کچھ ہوا تو اس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ۔ دو انسانوں کو جلانا اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا بھی بدترین دہشتگردی ہے ۔ دو لوگوں کو زندہ جلانے سے دنیا میں ملک کا امیج مجروع ہوا ۔ سرکاری املاک کسی پارٹی کی نہیں اس ملک کی ہیں ، کیا یہ درست عمل ہے کہ دہشتگردی کے واقعہ کے بعد ہم خود اپنے ملک کو جلانا شروع کردیں ۔

ضرب عضب کے بعد دہشتگردی کے واقعات میں کمی واقعہ ہوئی ہے ، جلاؤ گھیراؤ اور زندہ جلانے کے واقعات سے ملک کو تضحیک ہوئی ۔ اس طرح کا لائسنس مل گیا تو پھر ملک کا خدا ہی حافظ ہے ۔ اس طرح کا رد عمل دہشتگردوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھانا ہے ، جن لوگوں نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور 2 انسانوں کو زندہ جلایا اس کے خلاف کارروائی اور ایک ایک کو گرفتار کیا جائے گا ۔

سب کے چہرے کیمروں میں محفوظ ہیں ۔ ہم حالت جنگ میں ہیں ، پوری قوم کو الرٹ ہونا ہوگا ۔ دہشتگردوں کے نتیجے میں ہم اپنے معمولات زندگی معطل نہیں کرسکتے ۔ ہم نے ان کا مقابلہ کرکے زندہ رہنا ہے ۔ امن وامان کی صورتحال بہتر ہنوے میں اس ایوان کا اتحاد اور سول اور ملٹری کوششوں کا عمل دخل ہے ۔ دہشتگردی کی جنگ میں فتح پاکستان کی ہی ہوگی کیونکہ ہم حق پر ہیں ، پاکستان میں امن لائیں گے ، دہشتگردوں کا ٹھکانا جہنم ہوگا ۔