پہلے پولیس لوگوں کو پکڑ کر مقابلوں میں مارتی تھی اب پکڑ کر زندہ جلا رہی ہے‘وٹو کے بقول بلاول نے4اپریل سے پہلے پاکستان آنا ہے تو کہیں یہ تین روز قبل اپریل فول نہ بن جائے‘بنی گالہ عجیب کیفیت سے دوچار ہے ‘عمران خان گھر میں کرک کے لوگ گھر کے باہر دھرنے پر ہیں‘ایم کیو ایم کو سیاسی جماعت بننا پڑے گا یا مسلح ”صولتی“ جماعت‘ایک میان میں دو تلواریں نہیں رہ سکتیں

جمعیت علماء اسلام (ف) کے سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد کی اوکاڑہ کے صحافیوں سے ٹیلیفونک بات چیت

منگل 17 مارچ 2015 15:09

اوکاڑہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مارچ۔2015ء ) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے کہا کہ پہلے پولیس لوگوں کو پکڑ کر مقابلوں میں مارتی تھی اب پکڑ کر زندہ جلا رہی ہے۔وٹو کے بقول اگر بلاول نے4اپریل سے پہلے پاکستان آنا ہے تو کہیں یہ تین روز قبل اپریل فول نہ بن جائے۔بنی گالہ عجیب کیفیت سے دوچار ہے عمران خان گھر کے اندر جبکہ کرک کے لوگ گھر کے باہر دھرنے پر ہیں۔

ایم کیو ایم کو اب سیاسی جماعت بننا پڑے گا یا مسلح ”صولتی“ جماعت۔ایک میان میں دو تلواریں نہیں رہ سکتیں۔وہ منگل کو ٹیلی فون پر اوکاڑہ کے صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ اگر لاہور میں پولیس نعیم کو نہ پکڑتی تو کبھی ملزم نہ بنتا ۔پولیس نے پہلے بے گناہ کو پکڑا پھر اسے ملزم بنایا اور پھر مشتعل ہجوم کے حوالے کر دیا۔

(جاری ہے)

لہٰذا لاہور میں دو افراد کے زندہ جلائے جانے کیاصل مجرم پولیس اور صوبائی حکومت ہے۔انہوں نے کہا کہ میاں منظور وٹو ان دنوں ” گھر کے آدمی“ ہیں لہٰذا وہ ٹھیک ہی خبر دے رہے ہوں گے کہ بلاول 4اپریل سے پہلے پاکستان آ رہے ہیں لیکن کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ تین روز قبل اپریل فول بن جائے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سینٹ میں آنے کا ایک فائدہ تو ہو گیا ہے کہاب عمران خان پارلیمینٹ کے سامنے دھرنا نہیں دیں گے۔

بلکہ ان دنوں تو بنی گالہ کی کیفیت عجیب ہے کہ عمران گھر کے اندر دھرنے پر ہیں جبکہ کرک کے لوگ گھر کے باہر دھرنے پر ہیں۔حافظ حسین احمد نے کہا کہ زرداری نے تو پارٹی کو وراثتی جماعت بنا رکھا ہے جبکہ ایم کیو ایم کو ایک فیصلہ کرنا ہو گا کہ اس جماعت کو سیاسی بننا ہے یا مسلح ”صولتی“ جماعت۔کیوں کہ ایک میان میں دو تلواریں نہیں رہ سکتیں۔

متعلقہ عنوان :