مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس کل ہوگا ، پیٹرولیم پالیسی ، ایل پی جی کے تقسیم ارسا ایکٹ ترمیم سمیت 10 نکاتی ایجنڈے پر بحث ہو گی

10 ماہ بعد مشترکہ مفادات کونسل اجلاس بلانا حکومتی ناکامی ہے ، افراسیاب خٹک

منگل 17 مارچ 2015 14:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مارچ۔2015ء) گزشتہ 29 مارچ کے بعد مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس کل بدھ کو ہو گا اجلاس میں پٹرولیم پالیسی ، ایل پی جی کی تقسیم اور انڈس ریورسسٹم اتھارٹی کے ایکٹ 1992 میں ترمیم سمیت 10 نکاتی ایجنڈے پر بحث ہو گی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کو قومی اسمبلی کے افتتاح اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے سید نوید قمر ، شازیہ مری ، عذرا افضل پلیچو اور نفیسہ شاہ نے توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ک مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس گزشتہ 10 ماہ سے نہیں بلایا جا رہا ۔

وزیر اعظم کی سربراہی میں قائم مشترکہ مفادات کونسل ملک کی سب سے بڑی فیصلہ کرنے والے باڈی ہے جس میں چاروں صوبائی زراء اعلی شامل ہوتے ہیں آئین و قانون کے مطابق کے تحت مشترکہ مفادات کونسل کے ارکان کو 3 ماہ بعد ملاقات کرنی چاہئے ۔

(جاری ہے)

وزارت برائے آئین الصوبائی اور ذرائع کا کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک کی شرکت مشکوک ہے کیونکہ وہ ان دنوں ریکوڈ منصوبے کے حوالے سے لندن میں مقیم ہیں ۔

اجلاس میں سندھ حکومت کی جانب سے ایچ ای سی کی تشکیل او جی ڈی سی ایل کے شیئر کی قیمتوں میں 20 فیصد اضافے پاکستان پٹرولیم پالیسی ، سوئی نادرن گیس کمپنی کے امور بھی زیر بحث آئیں گے ۔ اجلاس میں ارسا ایکٹ میں ترمیم راولپنڈی ، اسلام آباد میں پانی کی کمی اور کراچی کنال میں کرپشن کی انکوائری کے ایجنڈے پر بھی بحث کی جائے گی ۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر افسراسیاب خٹک نے کہا کہ طویل عرصے کے بعد مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس طلب کرنا حکومت کی ناکامی ہے ۔ 18 ویں ترمیم پرعملدرآمد ہونا نظر نہیں آ ہا ہے نہ ہی وہ جذبہ ہے ۔

متعلقہ عنوان :