پاکستان سرفرا ز احمد کے بعد یاسر شاہ کو نہ کھلا کر غلطی کررہا ہے :رمیز راجہ

پیر 16 مارچ 2015 15:18

پاکستان سرفرا ز احمد کے بعد یاسر شاہ کو نہ کھلا کر غلطی کررہا ہے :رمیز ..

ایڈیلیڈ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16مارچ۔2015ء ) سابق ٹیسٹ کرکٹر رمیز راجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے سرفراز احمد کو ابتدائی میچوں میں نہ کھلا کر بہت بڑی غلطی کر ڈالی اور اب یاسر شاہ کو نہ کھلانے کی غلطی کی جارہی ہے۔ اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ سرفراز احمد کو بہت پہلے کھلا لینا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف سرفراز احمد اگر بڑی اننگز کھیلنے میں کامیاب ہوگئے تو پاکستانی ٹیم کو اس کا بہت زیادہ فائدہ ہوگا۔

رمیز راجہ نے کہا کہ انہیں ٹیم منیجمنٹ کی عقل پر افسوس ہوتا ہے کہ لیگ سپنر یاسر شاہ کو بھارت کے خلاف میچ میں کھلادیا گیا اور اس کے بعد انہیں بھول گئے حالانکہ آج کل کی کرکٹ میں وکٹ لینے والے بولر کی اہمیت ہے اور یاسر شاہ وکٹ لینے والے بولر ہیں۔

(جاری ہے)

انہیں آئرلینڈ کے خلاف میچ میں کھلانا چاہیے تھا کیونکہ آئرش بیٹسمین لیگ سپن پر کمزور ہیں۔

رمیز راجہ نے کہا کہ ٹیم منیجمنٹ کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اگر آپ لیگ سپنر کو آسٹریلیا میں استعمال نہیں کریں گے تو پھر کہاں کریں گے؟سابق کپتان نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کوارٹرفائنل میں اپنے اوپر غیرضروری دباوٴ لے کر پہنچی ہے۔ وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ جیت سکتی تھی اور آج اسے کوار ٹرفائنل میں آسٹریلیا کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ جب ایک سینیئر کرکٹر کا ’ان آوٴٹ‘ شروع ہوجائے تو سمجھ لینا چاہیے کہ کریئر کا اختتام قریب ہے۔

پاکستان کو یونس خان کی ٹیسٹ کرکٹ میں اب بھی ضرورت ہے لیکن ون ڈے میں یونس خان کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہوگا کیونکہ وہ نہیں چاہیں گے کہ انہیں کوئی اس طرح ٹیم سے باہر کرتا رہے۔رمیز راجہ نے کہا کہ آسٹریلوی ٹیم کے ساتھ اسی کے گھر میں مقابلہ ہے۔ پاکستانی ٹیم کے لیے مشکل مرحلہ ہے لیکن پریشر آسٹریلیا پر ہوگا۔ پاکستانی بولنگ اچھی ہے جس سے تمام ٹیمیں گھبرارہی ہیں۔

اگر پاکستانی بیٹسمین مچل سٹارک کا وار جھیل گئے تو بقیہ چالیس اوورز میں بڑا سکور ممکن ہوسکے گا ۔انہوں نے کہا کہ جب ایک سینیئر کرکٹر کا ’ان آوٴٹ‘ شروع ہوجائے تو سمجھ لینا چاہیے کہ کریئر کا اختتام قریب ہے۔ پاکستان کو یونس خان کی ٹیسٹ کرکٹ میں اب بھی ضرورت ہے لیکن ون ڈے میں یونس خان کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہوگا کیونکہ وہ نہیں چاہیں گے کہ انہیں کوئی اس طرح ٹیم سے باہر کرتا رہے۔

رمیز راجہ نے کہا کہ مصباح الحق کو ان کی فتوحات اور ریکارڈز کے بجائے ایک خاموش اور محتاط کپتان کے طور پر یاد رکھا جائے گاجو اپنی حد میں رہ کر کھیلے ہیں اور وسائل کا استعمال بھی اپنے حساب سے کیا ہے اور وہ بھی محتاط طریقے سے۔رمیز راجہ نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کو ایک قدم آگے بڑھنا ہوگا۔ اب اسے استعمال کیے ہوئے کھلاڑی اور کپتان نہیں چاہئیں بلکہ ایک تازہ سوچ کے ساتھ ٹیم بنانے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :