جنوبی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کی واپسی شروع، حکومت کی جانب سے مالی معاونت کا

اعلان حکومت کی جانب سے پینتیس ہزار روپے فی گھرانہ امداد اور چھ ماہ کا راشن ناکافی امداد زیادہ دی جائے ۔ آئی ڈی پیز کا مطالبہ

پیر 16 مارچ 2015 14:13

جنوبی وزیرستان ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16مارچ۔2015ء ) آپریشن راہ نجات کی کامیابی کے بعد جنوبی وزیرستان کے متاثرہ خاندانوں کی اپنے آبائی علاقوں میں روانگی کا عمل شروع ہو گیا ہے خاندانوں نے حکومت کی جانب سے ہر خاندان کو نقدی اور چھ ماہ کا راشن دیئے جانے کا اعلان کیاگیا ہے، تاہم متاثرین نے اسے ناکافی قرار دیتے ہوئے مزید اقدامات کا مطالبہ کیا۔

ٹانک سے جنوبی وزیرستان کیآئی ڈی پیز کی واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا،، ڈھائی ہزار خاندان گھروں کو واپس جائیں گے، حکومت کی جانب سے آئی ڈی پیز کی بھرپور معاونت کا اعلان کیا گیاہے، فی خاندان پینتیس ہزار روپے اور چھ ماہ کا راشن دیا جائے گا۔آپریشن راہ نجات کے متاثرین چھ سال بعد اپنے آبائی علاقوں کو واپس لوٹ رہے ہیں، متاثرین جنوبی وزیر ستان کہتے ہے کہ اج کا دن ان کے لیے ایک خاص مقام رکھتا ہے، ستمبر 2009کو اپریشن راہ نجات کے لیے اپنے ابائی علاقوں کو چھوڑ کر ٹانک ، ڈیرہ اور ملک کے دیگر شہروں میں رہائش پذیر متاثرین ا پنے ابائی علاقے جنوبی وزیر ستان جانے پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

متاثرین نے پاک فوج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوج نے علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کر دیا ہے، جس پر متاثرین کی خوشی دیدنی ہے۔دوسری جانب اپنے آبائی علاقوں کو جانے والے متاثرین نے حکومت کی جانب سے دی جانے والی امداد کو ناکافی قرار دیتے ہوئے مزید اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے، متاثرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے پینتیس ہزار روپے فی گھرانہ امداد اور چھ راشن ناکافی ہے، حکومت متاثرین کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے مذید مالی پیکج مہیا کرے۔

متعلقہ عنوان :