آزاد کشمیر سکول ٹیچرز آرگنائزیشن کی مرکزی تنظیم کے ساتھ وزرات تعلیم سکولز کے ساتھ طے شدہ 35نکاتی ایجنڈے کا نوٹیفکیشن سیکرٹریٹ تنظیم نے جاری کر دیاگیا

اتوار 15 مارچ 2015 15:23

میرپور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار15مارچ ۔2015ء) آزاد کشمیر سکول ٹیچرز آرگنائزیشن کی مرکزی تنظیم کے ساتھ وزرات تعلیم سکولز کے ساتھ طے شدہ 35نکاتی ایجنڈے کا نوٹیفکیشن سیکرٹریٹ تنظیم نے جاری کر دیا ہے جس کی نقل کاپیاں آزاد کشمیر بھر کے تینوں ڈویژن اور دس ضلع ڈپٹی ایجوکیشن آفیسران اے ای اوز تک ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسران نے اجلاس بلا کر تمام انتظامی تعلیمی اداروں کے سربراہان تک عیاں کر دی گئی ہیں جن پر عملدرآمد سے محکمہ تعلیم میں اصلاحات ہوں گئیں۔

تعلیمی اداروں میں تدریسی ماحول کو تقویت ملے گی ۔ گزشتہ سال بھی وزیر تعلیم سکولز نے داخلہ مہم کا آغاز کر ایا تھا جس کی وجہ سے ہزاروں طلباء کو سکولوں میں داخلہ ملا تھا جو محکمہ تعلیم کی بہترین کیلئے اہم کارنامہ تھا ۔

(جاری ہے)

وزیر تعلیم سکولز اور سیکرٹری تعلیم راجہ عباس خان کی طرف سے تعلیمی سیشن کے شروع میں جامع پروگرام کا اجراء اور عملدرآمد کیلئے کی گئی کاوش بہترین عمل ثابت ہوگا۔

ان خیالات کااظہار انہوں ٹیچرز آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان اور سابق میڈیا ایڈوائزر چوہدری مطلوب حسین بزمی نے اساتذہ کے نمائندہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر اور بالا آفیسران از خود اس نوٹیفکیشن پر عمل کریں جن سرکاری اساتذہ کا پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں شہر ہے یا جو اساتذہ تنخواہ سرکاری ادارے سے لے رہے ہیں اور اپنا زیادہ وقت اپنے بھائی بیٹے اور بیٹی کے پرائیویٹ سکول کو دے رہے ہیں انکے خلاف سروے کیاجائے لسٹیں تیار کی جائیں اور تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے اسی طرح اداروں سے بدوں وجہ غیر حاضر رہتے والے اساتذہ کیخلاف سخت کارروائی کریں ۔

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسران ڈپٹی اور ایجوکیشن آیسران اے ای اوز صورت ماتحت تعلیمی اداروں کی چیکنگ کریں اور اساتذہ کی حاضری اور تدریسی عمل کو یقینی بنائیں مطلوب حسین بزمی نے کہا کہ انٹرنیشنل اردو کورس کی ورکشاپ پر محکمہ تعلیم کے ذریعے لاکھوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔ جو بہترین عمل ہے اور نصابی تبدیلیوں کے مطابق اساتذہ کے تدریسی عمل میں معاون ثابت ہوں گئیں ۔

مطلوب حسین بزمی نے کہا کہ سماہنی اور دیگر علاقون کی یونین کونسل سطح پر اردو ورکشاپ کے اچھے اثرات مرتب ہوں گے اساتذہ ورکشاپ میں حاصل کی گئی اصلاحات کو دوسرے اساتذہ تک پہنچائیں اور بچوں کی ورکشاپ کے مطابق تدریسی عمل میں شامل کرین تاکہ ورکشاپ کے مقاصد پورے ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ معلمین و معلمات اپنے گاؤں تعلیمی اداروں کے گردو نواح کم از کم دو سو گھروں میں جہاں بچے مجود ہیں لوگوں سے داخلہ مہم کیلئے رابطہ کریں سرکاری سکولوں میں بچوں کی تعداد کو بڑھایا جائے سرکاری سکولوں کی حوصلہ افزائی کی جائے اور بچوں کو ہر صورت تدریس کروا کر لوگوں کی توقعات پر پورا اتر جائے۔

متعلقہ عنوان :