یورپی یونین نے پاکستان کو جی ایس پی پلس دیکر ٹیکسٹائل اور دیگر مصنوعات کو عالمی منڈیوں میں ڈیوٹی فری برآمد کرنے کا جو موقع فراہم کیا ہے، اسلم معراج ‘ حاجی بشیر شاکر،

اس سے سالانہ تین ارب ڈالر کا اضافی ہو،صنعتکاروں ایکسپورٹروں اور دیگر صنعتی اداروں نے اس فائدہ سے محنت کشوں کو اس فائدہ سے محنت کشوں کو محروم کردیا ، سولہ اور سترہ مارچ کو فیصل آباد میں دو روزہ لیبر کانفرنس منعقد ہوگی ،مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 14 مارچ 2015 21:14

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مارچ۔2015ء) یورپی یونین نے پاکستان کو جی ایس پی پلس کی جو سہولت فراہم کرکے ٹیکسٹائل اور دیگر مصنوعات کو عالمی منڈیوں میں ڈیوٹی فری برآمد کرنے کا جو موقع فراہم کیا ہے اس سے سالانہ تین ارب ڈالر کا اضافی ہوگا مگر صنعتکاروں ایکسپورٹروں اور دیگر صنعتی اداروں نے اس فائدہ سے محنت کشوں کو اس فائدہ سے محنت کشوں کو محروم کردیا چنانچہ اس سلسلہ میں سولہ اور سترہ مارچ کو فیصل آباد میں دو روزہ لیبر کانفرنس منعقد ہوگی یہ بات لیبر قومی موومنٹ پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری اسلم معراج ‘ حاجی بشیر شاکر اور بابا عبدالطیف ‘ طارق اعوان ‘ رانا طاہر اور ابوزر غفاری نے اس مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ یکم جنوری 2014 ء سے جی ایس پلس کی سہولت ٹیکسٹائل اور دیگر مصنوعات فراہم کردی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

مگر اس عملدرآمد کے بعد حکومت اور صنعتکاروں نے اس سکیم کو اپنے ذاتی مفادات تک محدود کر رکھا ہے جبکہ ملک بھر کے لاکھوں محنت کشوں کو یکسر نظر انداز کیا جارہا ہے۔ لہذا آئندہ کے لائحہ عمل تیار کرنے کیلئے فیصل آباد مین دو روزہ لیبر سوموار اور منگل کو منعقد ہوگی جس میں سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا ‘ ڈائریکٹر پاکستان انسٹیوٹ آف لیبر ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کرامت علی ‘ ڈائریکٹر جنرل لیبر پنجاب ڈاکٹر جاوید گل ‘ ڈائریکٹر ساؤتھ ایشیاء پارٹنر شپ تحسین احمد ‘ میڈم ام لیلی ‘ بشیر احمد شاکر اور دیگر مزدور رہنماء خطاب کریں گے۔

محنت کشوں نے اپنی اس پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک موجودہ مہنگائی کے دور میں اور دیگر اداروں کو جس طرح سہولیات بہم پہنچا رہی ہے مگر محنت کشوں کو کا معاوضہ بڑھانے کی بجائے بلکہ ان کے اوقات کار میں اضافہ کیا گیا اور اس کی بھی اجرت نہین دی جارہی جبکہ قانون پار عملدرآمد کرنے کیلئے جو ادارے قائم ہیں وہ بھی صنعتکاروں اور بڑے بڑے ایکسپورٹروں کو مالی فائدہ پہنچاتے ہوئے محنت کشوں کا استحصال کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں مشترکہ تحریکوں کے مسائل کے ساتھ ساتھ مستقبل کا لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا۔

سترہ مارچ کو ملک بھر کے ہزاروں محنت کش فیصل آباد پریس کلب سے چوک گھنٹہ گھر مزدور یکجہتی ریلی بھی نکالی جائے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ صنعتکاروں اور بڑے جاگیرداروں کو پابند کرے کہ وہ محنت کشوں کی اجرت میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ کم از کم تنخواہ کا جو حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے اس پر مکمل عملدرآمد کرائے اگر ایسا نہ کیا گیا تو ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالیں گے۔

متعلقہ عنوان :