وزارت مذہبی امور کی طرف سے حج 2015 میں غیر مناسب و ناقابلِ عمل کڑی شرائط کے باوجود پرائیویٹ حج آرگنائزرز عازمین ِ حج کو مایوس نہیں کریں گے،حافظ شفیق کاشف

ہفتہ 14 مارچ 2015 14:56

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مارچ۔2015ء) پاکستان حج و عمرہ آرگنائزرز ایسوسی ایشن کے مرکزی راہنما حافظ شفیق کاشف نے کہا ہے کہ وزارت مذہبی امور کی طرف سے حج 2015 میں غیر مناسب و ناقابلِ عمل کڑی شرائط کے باوجود پرائیویٹ حج آرگنائزرز عازمین ِ حج کو مایوس نہیں کریں گے۔ سعودی عرب میں وسیع پیمانے پر عمارتوں کے انہدام کی وجہ سے ہوٹل ریٹ میں بے تحاشہ اضافہ کے باوجود عازمینِ حج کی خدمت میں مناسب پیکج پیش کیا جائے گا۔

سعودی عرب سے واپسی پر حج آرگنائزرز سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حج آرگنائزرز اور وزارتِ مذہبی امور کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک کا اگر وزیرِ اعظم نواز شریف نے نوٹس نہ لیا تو عدالتوں سے رجوع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری حکام عازمینِ حج کے حقوق کے تحفظ اور خدمات کو بہتر بنانے کے لئے مثبت تجاویز لے کر آئیں۔

(جاری ہے)

اپنے من پسند افراد کو کوٹہ دینے کے لئے بلیک میلنگ نہ کریں اور حکومت کو ایک نئے بحران کی طرف نہ لے کر جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی حکومت کو کرپٹ اور نا اہل کہنے والے رشوت اور بدعنوانی کے ایسے راستے کھولنا چاہتے ہیں جس کا پی پی پی کے وزراء نے تصور بھی نہیں کیا تھا۔ لہٰذہ وزیرِ اعظم ایسے تمام اقدامات کا نوٹس لیں جن کی وجہ سے عازمینِ حج کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے پاکستان کے ساتھ بڑے قریبی تعلقات ہیں لیکن وزارت کی موجودہ صورتِ حال پر حج کے متعلق سعودی اداروں کو بھی تشویش ہے۔ سعودی وزارتِ حج چاہتی ہے کہ اسلامی مہینے رجب المبارک سے قبل عازمین کا ڈیٹا سعودی عرب کو فراہم کر دیا جائے۔ اور پاکستان کے حج آرگنائزرز کو ہر سال ہراساں نہ کیا جائے۔ اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے آرگنائزرز پر بھاری جرمانے عائد کئے جائیں۔

متعلقہ عنوان :