سہالہ کالج جنسی ہراساں کیس‘ انکوائری ٹیم سینئر افسر کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام‘ کمانڈنٹ اور ڈپٹی کمانڈنٹ کے درمیان پیشہ وارانہ مسئلہ کو انتظامی مسئلے کی وجہ قرار دیتے ہوئے دونوں کو برطرف کرنے کی سفارش

ہفتہ 14 مارچ 2015 13:47

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مارچ۔2015ء) پولیس کالج سہالہ میں جنسی ہراساں کیس کی انکوائری ٹیم کالج آفیسر کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام ہو گئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس کالج سہالا کی انکوائری ٹیم نے اپنی تحقیقات کے بعد واضح کیا ہے کہ کالج کے کمانڈنٹ اور ڈپٹی کمانڈنٹ کے درمیان پیشہ وارانہ مسئلہ تعلقات میں کشیدگی کے باعث انتظامی مسائل پیدا ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق انکوائری ٹیم نے تحقیقات کے دوران بعض ٹرینی خواتین پولیس اہلکاروں کے بھی انٹرویو کئے جنہوں نے سینئر آفیسر کے خلاف لگائے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ کالج کے 25 عہدیداروں بشمول کمانڈنٹ اور ڈپٹی کمانڈنٹ کے بیانات پر مبنی رپورٹ انکوائری ٹیم نے آئی جی پنجاب پولیس مشتاق احمد سکھیرا کو پیش کر دی ہے جس میں کالج کے کمانڈنٹ اور ڈپٹی کمانڈنٹ کو برطرف کرنے کی سفارش کرتے ہوئے سابق آئی جی پولیس کے خلاف بھی کارروائی کی سفارش کی ہے جنہوں نے من گھڑت کہانی لکھ کر ادارے کی ساکھ خراب کرنے کی کوشش کی۔

انکوائری ٹیم ایڈیشنل آئی جی پنجاب اسٹیبلشمنٹ نسیم الزمان‘ پنجاب کانسٹیبلری کمانڈنٹ حسین اصغر افر ایس ایس پی اکبر ناصر پر مشتمل تھی۔