چوہدری حامد حمید کا الیکشن ٹربیونل کی جانب سے نااہل کئے جانے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

جمعہ 13 مارچ 2015 17:25

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13مارچ۔2015ء) سابق وفاقی پارلیمانی سیکرٹری امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری حامد حمید نے الیکشن ٹربیونل کی جانب سے نااہل کئے جانے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس ضمن میں لاہور کے چار سینئر وکلاء کا پینل بھی تشکیل دیا جارہا ہے جو فیصلے کی روشنی میں سپریم کورٹ میں اپیل دائر کریگا مسلم لیگی ذرائع کے مطابق حلقہ این اے 66 سے مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے سابق رکن قومی اسمبلی چوہدری حامد حمید کو الیکشن ٹربیونل فیصل آباد کی جانب سے جمعرات کے روز اثاثے ظاہر نہ کرنے پر نااہل قرار دیا گیا تھا‘ کیونکہ ان کے مد مقابل پی ٹی آئی کے امیدوار عبداللہ ممتاز اختر کاہلوں نے ان کیخلاف اثاثے ظاہر نہ کرنے کی درخواست الیکشن ٹربیونل فیصل آباد میں جمع کرائی تھی جس پر الیکشن ٹربیونل نے پیش کئے جانیوالے شواہد کی روشنی میں چوہدری حامد حمید کو نااہل قرار دیدیا تھا الیکشن ٹربیونل نے لاہور ٹربیونل سے اس حوالہ سے رائے بھی طلب کی ہے کہ کیا اس حلقہ میں دوسری پوزیشن پر آنیوالے پی ٹی آئی کے امیدوار عبد اللہ ممتاز اختر کاہلوں جنہوں نے 46 ہزار سے زائد ووٹ لئے تھے انہیں منتخب قرار دیا جائے یا پھر اس حلقہ میں دوبارہ انتخاب کرایا جائے تاہم الیکشن ٹربیونل کی جانب سے ابھی اس حوالہ سے کوئی فیصلہ نہ دیا گیا ہے جس کے باعث چوہدری حامد حمید کے وکلاء کو فیصلے کی مصدقہ نقل نہ ملی ہے قوی امکان ہے کہ آئندہ ہفتے فیصلے کی نقل ملنے کے بعد ہی 4 رکنی وکلاء کا پینل سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کریگا ذرائع کے مطابق فیصلے میں یہ بھی کہا جانے کی اطلاعات ہیں کہ سابق وفاقی پارلیمانی امور کشمیر و گلگت بلتستان پر تاحیات الیکشن لڑنے پر بھی پابندی عائد ہوگی یادرہے کہ الیکشن ٹربیونل نے عبداللہ ممتاز اختر کاہلوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ چوہدری حامد حمید ‘ میاں منیر احمد‘ محمد ایوب باوا نے پپلاں میں ایک مل خریدی تھی جس کا اثاثوں میں کوئی ذکر نہ ہے۔

متعلقہ عنوان :