پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان دو طرفہ تعلقات مشترکہ تاریخ، عقیدے، ثقافت اور روایات میں جڑے ہیں،ممنون حسین ،

دونوں ممالک متعدد علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر مشترکہ نقطہ نظر رکھتے ہیں،صدر پاکستان ، پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان دو طرفہ تعاون اور علاقائی و عالمی سطح پر امن و ترقی کے فروغ کے لیے شراکت داری آنے والے برسوں میں مزید فروغ پائے گی، حیدر علیوو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس

جمعرات 12 مارچ 2015 20:54

باکو(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 12 مارچ 2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان دو طرفہ تعلقات مشترکہ تاریخ، عقیدے، ثقافت اور روایات میں جڑے ہیں،دونوں ممالک متعدد علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر مشترکہ نقطہ نظر رکھتے ہیں،دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ حاصل ہوگا، پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان دو طرفہ تعاون اور علاقائی و عالمی سطح پر امن و ترقی کے فروغ کے لیے شراکت داری آنے والے برسوں میں مزید فروغ پائے گی، صدارتی محل میں آذربائیجان کے صدر الہام حیدر علیوو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر ممنون حسین نے کہا کہ آذربائیجان کے صدر اور انھوں نے دونوں ممالک کے درمیان شاندار برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے کئی اقدامات پر اتفاق بھی کیا ہے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ انھوں نے اپنے ازبک ہم منصب سے باہمی دلچسپی کے متعدد علاقائی اور بین الاقوامی امور پر سیرحاصل گفتگو کی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان دو طرفہ تعلقات مشترکہ تاریخ، عقیدے، ثقافت اور روایات میں جڑے ہیں۔ دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کے لیے گہرے باہمی اعتماد اور پیار کے جذبات رکھتے ہیں۔

دونوں ممالک متعدد علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر مشترکہ نقطہ نظر رکھتے ہیں۔ دونوں ممالک نہ صرف خطے بلکہ دنیا کو پرامن اور محفوظ بنانے میں کردار ادا کررہے ہیں۔صدر مملکت نے کہا کہ ملاقات میں انھوں نے اپنے ہم منصب کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کا ازسر نو جائزہ لیا ہے اور دونوں رہنماوں نے بہترین سیاسی تعلقات کو مضبوط معاشی، تجارتی، سرمایہ کاری، دفاعی، ثقافتی تعلقات میں تبدیل کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان نے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں مزید اضافہ کرنے پراتفاق کیا ہے۔ صدر مملکت نے آذربائیجان کی ترقی اور پاکستان اور آزربائیجان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لئے بابائے قوم مرحوم صدر حیدر علیوو کے ویڑن کی تعریف کی اور کہا کہ آذربائیجان کے صدر الہام علیوو کی پالیسیاں مرحوم صدر حیدر علیوو کی پالیسیوں کا عکاس ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ ان کے اہل قیادت میں آذربایجان نے بین الاقوامی برادری میں مناسب جگہ بنا لی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ گزشتہ دہائی میں آذربائیجان کی بے مثال ترقی اور پیشرفت دنیا بھر میں بہت سے ترقی پذیر ممالک کے لئے رول ماڈل ہے۔ پاکستان آذربائیجان کی ترقی کو اپنی ترقی اور پیش رفت سمجھتا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ مشترکہ اعلامیہ اور معاہدوں سے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔

صدر مملکت نے کہا کہ نوگونو کاراباخ کے تنازعہ پر پاکستان ازبکستان کے موقف کی حمایت کرتا ہے اور بین الاقوامی قانون کے مطابق اس مسئلہ کو پرامن طریقے سے حل کرنے کا خواہاں ہے۔ بھارت کے ساتھ خوشگوار تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنے کا خواہشمند ہے۔

پاکستان افغانستان کے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں اور سیاسی، سیکورٹی، انسداد دہشتگردی، معیشت اور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں مزید مضبوط ہورہے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان آذربائیجان کے ساتھ مختلف بین الاقوامی فورمز پر کام کررہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے معاملے کو جامع انداز میں اتفاق رائے کے ساتھ حل کرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :