وزیر اعلیٰ پرویز خٹک ،وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں قائم شکایات سیل پہنچ گئے،

سرکاری محکموں کے خلاف شکایات کے نظام کو مزید مستحکم، فعال اور مفید بنانے کیلئے ہدایات جاری کیں

جمعرات 12 مارچ 2015 20:49

پشاور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 12 مارچ 2015ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک لوگوں کی شکایات کے نظام کی افادیت کا جائزہ لینے کی غرض سے اچانک وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں قائم شکایات سیل پہنچ گئے اوروہاں شکایات کے اندراج کیلئے آنے والی بعض فون کالز براہ راست سنیں اور سرکاری محکموں کے خلاف شکایات کے نظام کو مزید مستحکم، فعال اور مفید بنانے کیلئے ہدایات جاری کیں صوبائی وزیر مال علی امین گنڈ ا پور، وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں جمشید الدین کاکاخیل، وزیر زراعت اکرام الله خان، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اقلیتی اُمور سردار سورن سنگھ، ایم پی اے ڈاکٹر حیدر علی، وزیر اعلیٰ شکایات سیل کے چیئرمین دلروز خان، سپیشل سیکرٹری ٹو چیف منسٹر اسرار احمداور دیگر افسران بھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے وزیراعلیٰ شکایات سیل کے چیئرمین دلروز خان نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ دسمبر سے اب تک شکایات سیل کو 35625 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 6155 کا ازالہ کیا گیا اور3800 شکایات مختلف مراحل میں ہیں جبکہ 25670 شکایات کا تعلق وفاقی محکموں سے ہے دلروز خان نے بتایا کہ پولیس کے خلاف شکایات میں کمی آئی ہے ایف آئی آر کم ہوئی ہیں تاہم پولیس تفتیش کے مسائل پید ا ہورہے ہیں انہوں نے بتایا کہ صوبے میں لینڈ مافیا بھی کافی حد تک کنٹرول میں آیاہے لیکن پولیس اراضی سے متعلق عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد کرانے میں اکثر ناکام رہتی ہے وزیراعلیٰ نے اس موقع پر صوبائی وزراء اور مشیروں کو ہدایت کی کہ وہ شکایات سیل آکر براہ راست شکایات سنیں اور انکے جلد حل کیلئے اپنے اختیارات استعمال کریں وزیراعلیٰ نے کہا کہ پولیس تفتیش کیلئے تھانہ کی سطح پر مقامی زعماء پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دی جارہی ہیں جو چھوٹے موٹے تنازعات حل کرسکیں گی انہوں نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد کی غرض سے پولیس کیلئے وقت مقرر کیا جائے جس کے بعد پولیس سے باز پرس کی جائے انہوں نے شکایات سیل کے سربراہ سے کہا کہ وفاقی محکموں سے متعلق شکایات متعلقہ وفاقی وزارتوں کو ارسال کی جائیں اس موقع پر وزیراعلیٰ نے شکایات سیل میں ٹیلی فون کے ذریعے موصول ہونے والی بعض شکایات بھی خود سنیں اور شکایات گزاروں کو انکی شکایات دور کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے اس بارے میں ضروری احکامات جاری کئے۔

متعلقہ عنوان :