جمعیت علماء اسلام (ف) صوبہ خیبر پختونخوا کا سہ فریقی اتحاد کے زیر سایہ بلدیاتی انتخابات میں بھر پور انداز میں حصہ لینے کا اعلان

جمعرات 12 مارچ 2015 19:32

صوابی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 12 مارچ 2015ء) جمعیت علماء اسلام (ف) صوبہ خیبر پختونخوا نے سہ فریقی اتحاد کے زیر سایہ بلدیاتی انتخابات میں بھر پور انداز میں حصہ لینے کا اعلان کر تے ہوئے صوبے کے تمام کارکنان جمعیت سے اس الیکشن کے لئے تیاریوں کاآغاز کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔ اس فیصلے کا اعلان جے یو آئی کے صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان نے جمعرات کی شام جامعہ مظہر العلوم ڈاگئی ضلع صوابی میں سر پرست اعلیٰ اور بزرگ عالم دین شیخ القر آن مولانا حمد اللہ جان باباجی کی صدارت میں جے یو آئی کے زیر اہتمام ایک تاریخی شہداء اور تحفظ مدارس و مساجد کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔

جس میں ہزاروں کی تعداد میں علماء کرام ، طلبا ، کارکنان جمعیت اور عوام نے بھر پور انداز میں شرکت کی جب کہ کانفرنس سے صوبائی نائب امیر و ضلعی امیر مولانا عطاء الحق درویش ، سینئر نائب امیر اشفاق اللہ خان ، بزرگ عالم دین مولانا عزیز الرحمن ہزاروی ، شیخ الحدیث مولانا روح الا مین، پیر طریقت مولانا اعزاز الحق ، قاری اکرام الحق ، ضلعی ترجمان مولانا محمد ہارون حنفی ، وفاق المدار س کے ضلعی امیر مولانا مفتی نصیر احمد حقانی ، ڈاکٹرعبدال اول ، تحصیل امیر مولانا انور زیب مظہری اور دیگر علماء نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جے یو آئی کے صوبائی سر پرست اعلیٰ شیخ الحدیث والقر آن حضرت مولانا حمد اللہ جان باباجی آف ڈاگئی نے علماء کے اتحاد و اتفاق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج کل ایک عالمی سازش کے تحت مدارس کے خلاف جو کارروائیاں ہو رہی ہیں اس لئے وقت کا تقاضا ہے کہ ہم سب اتحاد کا مظاہرہ کریں مدارس دین اسلام کے بنیادی قلعے اور امن کے گہوارے ہیں یہ دہشت خانے نہیں بلکہ مسلمانوں کو قر آن وسنت کی تعلیمات سے محروم کر نے کے لئے عالمی سطح پر مدارس کے خلاف سازش کی جارہی ہے۔

مگر قیامت تک مساجد و مدارس رہیں گے۔ جب کہ اس کے خلاف سازش کر نے والے خود بخود اللہ تعالیٰ کی گرفت میں آکر تباہ ہو جائیں گے اس موقع پر صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان نے اعلان کیا کہ اگر حکومت نے مدارس کے خلاف غیر قانونی چھاپوں اور علماء کے گرفتاریوں کا سلسلہ بند نہ کیا تو جے یو آئی ملک بھر میں بھر پور احتجاج کا آغاز کرئے گی انہوں نے کہا کہ دُ نیا میں مدارس دو ہزار سال کی پیداوار ہے جب کہ دہشت گردی پچیس سال کی پیداوار ہے لیکن حکومت مغرب کی دباؤ پر ان مدارس کے خلاف سازشیں کر رہی ہے مگر اسے ناکامی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔

مولانا گل نصیب خان نے کہا کہ سولہ دسمبر کو پاک آرمی پبلک سکول کے سانحہ کو اب حکومت ہتھیار کے طور پر استعمال کر کے مدارس پر چھاپے مار کر حملے کرر ہی ہے جے یو آئی کا اُصولی موقف ہے کہ اگر حکومت دہشت گردی کی آڑ میں مدارس کو تنگ کر رہی ہوں تو اس کے خلاف بھر پور احتجاج کرئے گی۔حکومت کے پاس کسی قسم کی دلیل یا منطق تک نہیں ہے ان کے پاس چھاپے لگانے کے لئے کوئی قانونی جواز ہے اور نہ ہی کسی کی گرفتاری کے لئے وارنٹ گرفتاری ان کے پاس ہو تی ہے اسی طرح حکومت غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر تمام دینی طبقوں اور عوام کے اتحاد و اتفاق ضروری ہے

متعلقہ عنوان :