وفاقی دارالحکومت کے ہسپتال پولی کلینک میں فزیشن اور سرجن ڈاکٹرز کی 70فیصد آسامیاں خالی

جمعرات 12 مارچ 2015 17:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12مارچ۔2015ء) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پولی کلینک ہسپتال میں فزیشن اور سرجن ڈاکٹرز کی 70فیصد آسامیاں خالی ہسپتال میں سینئر میڈیکل سٹاف کی کمی کے باعث ہسپتال کی کارکردگی متاثر ہورہی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت صحت عامہ کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے دلچسپی تو رکھتی ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس یہ کہ وفاقی دارالحکومت کے دوسرے بڑے ہسپتال میں سرجن اور فزیشن ڈاکٹرز کی 70سے زائد آسامیاں خالی ہیں ہسپتال میں گریڈ 18کے 37ڈاکٹرز کی جگہ صرف 12ڈاکٹرز کام کررہے ہیں جبکہ نیورالوجی ، کارڈیالوجی اور ڈینٹل ڈیپارٹمنٹ میں ڈاکٹرز کی آسامیاں کئی ماہ سے خالی ہیں کیپیٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن کے ماتحت 545 بیڈ پر مشتمل ہسپتال کو 1966 میں قائم کیا گیا تھا جس کا بنیادی مقصد وفاقی ملازمین کو صحت کی مفت سہولیات فراہم کرنا تھا تاہم اسے تمام پبلک کیلئے کھول دیا گیا انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں روزانہ 9000 ہزار کے لگ بھگ مریض آتے ہیں ۔

(جاری ہے)

مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور عملے کی کمی کے باعث ہسپتال کی کارکردگی متاثر ہورہی ہے ہسپتال میں گریڈ 20 کی دو آسامیاں جن میں ایک کنسلٹنٹ فزیشن اور ایک کنسلٹنٹ سرجن کی ہیں دونوں خالی ہیں اس طرح میڈیکل آفیسرز کی 204 آسامیوں پر صرف 20میڈیکل آفیسر نرسز کی 246 اور گریڈ ایک سے چودہ تک بھی آسامیاں کئی ماہ سے خالی ہیں اس حوالے سے پولی کلینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر زاہد حسین کا کہنا تھا کہ گریڈ سولہ سے زائد کی خالی آسامیوں پر چھ ماہ قبل اشتہار دیا تھا جس پر پبلک سروس کمیشن نے امیدواروں سے تحریری امتحان لے کر امیدواروں کے ناموں کو شارٹ لسٹ کرایا اور ابھی تک انٹرویو کا عمل رکا ہوا ہے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے امید ظاہر کی ہے کہ خالی آسامیوں پر بھرتیوں کا عمل آئندہ دو یا تین روز میں مکمل کرلیا جائے گا جبکہ وزیر کیڈ عثمان ابراہیم نے اس حوالے سے تبصرہ کرنے سے معذرت ظاہر کردی