پرنسپل پروفیسر عبدالرزاق چوہدری کی کتاب ” ہندوکش کی وادیوں میں “کی زبردست تقریب رونمائی

جمعرات 12 مارچ 2015 14:58

اسلام گڑھ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12مارچ۔2015ء)گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج اسلام گڑھ کے پرنسپل پروفیسر عبدالرزاق چوہدری کی کتاب ” ہندوکش کی وادیوں میں “کی زبردست تقریب رونمائی،تقریب رونمائی کی مہمان خصوصی کے ایچ خورشید مرحوم کی زوجہ محترمہ بیگم سریا کے ایچ خورشید تھیں۔تقریب کی صدارت انجینئر ریاض احمد نے کی۔اسٹیج سیکرٹری کے فرائض پروفیسر ضیاء الرحمن قریشی نے انجام دیے۔

تقریب سے بیگم سریا کے ایچ خورشید،الحاج پیر محمد بوستان قادری،مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے سیکرٹری جنرل شاہ غلام قادر،پرنسپل بوائز ڈگری کالج اسلام گڑھ پروفیسر عبدالرزاق چوہدری ،پرنسپل غازی الہٰی بخش گرلز ڈگری کالج میرپور محترمہ نرجس افتخار کاظمی،برطانیہ سے آئے ہوئے شاعر ودانشور احمد مسعود،علامہ مفتی رویس خان ایوبی،علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے کنٹرولر پروفیسر(ر) محمد بشیر چوہدری،کالم نگار ،دانشور محمد جاوید قریشی ایڈووکیٹ،پروفیسر منیر احمد یذدانی اور محترمہ ثمینہ نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

تقریب میں آزاد کشمیر بھر کی علمی،ادبی وسماجی شخصیات اور خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔تقریب کے دوران پروفیسر منیر احمد یذدانی اور محترمہ ثمینہ نے بیگم ثریا کے ایچ خورشید کو ان پر لکھا گیا تحسین پیش کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی بیگم سریا کے ایچ خورشید نے کہا کہ موجودہ وقت میں اچھے لکھنے والے موجود ہیں اور ہمیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔

بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح،محترمہ فاطمہ جناح اور کے ایچ خورشید سے میں نے علمی اور ادبی رنگوں کو بہت قریب سے دیکھا اور ان سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ہمارے معاشرے میں علم وادب کے حوالے بہت ٹیلنٹ موجود ہے اور ایسی تقریبات میں شریک ہو کر بہت خوشی ہو تی ہے ۔پروفیسر عبدالرزاق چوہدری نہایت نفیس انسان ہیں اور تعلیم کے فروغ کے ساتھ ساتھ علم وادب کے لئے بھی ان کی خدمات لائق تحسین ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری جنرل مسلم لیگ ن آزاد کشمیر شاہ غلام قادر نے کہا کہ پروفیسر عبدالرزاق چوہدری کی کتاب ایک بڑی علمی کاوش ہے اور میں نے کتاب کو بغور مطالعہ کیا ہے اور پروفیسر عبدالرزاق چوہدری کی شخصیت سے متاثر ہوا ہوں ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میزبان تقریب پروفیسر عبدالرزاق چوہدری نے کہا کہ کتاب لکھنے کا مقصد طلباء اور نوجوانوں میں علمی وفکری سوچ کو فروغ دینا ہے ۔

میری مذید تین کتابیں بہت جلد منظر عام پر آنے والی ہیں ۔علم کے فروغ کے لئے اپنی بھرپور کوشش کرتا ہوں ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر علم وادب کے فروغ کے لئے عملی اقدامات اٹھائے۔کتاب لکھنا اس دور میں بہت مشکل اور مہنگا شغل ہے اس سلسلے میں حکومتی تعاون کی مدد ضروری ہے۔آزاد کشمیر میں علم وادب کے فروغ کے لئے علمی اکیڈمی بنائی جاے تاکہ علمی ادبی معلومات میں اضافے کے ساتھ ساتھ علم وادب کو فروغ حاصل ہو سکے اور دانشور ،ادیب ،کالم نگار ودیگر اس اکیڈمی سے استفادہ حاصل کر سکیں۔تقریب کے اختتام پر الحاج پیر محمد بوستان قادری نے دعا کرائی اور مہمانوں کی توضع کھانے سے کی گئی۔