وزیرداخلہ سے درخواست کی تھی تاجروں کی گاڑیوں کو بلٹ پروفنگ کیلئے این او سی کی پابندی سے مستثنیٰ قرار دیا جائے ،افتخار احمد وہرہ،
مگر چوہدری نثار نے نہ تو این اوسی کی پابندی ختم کی اور نہ ہی کراچی چیمبر کی جانب سے وزارت داخلہ کو ارسال فہرست کے مطابق درخواست گزاروں کو این اوسی جاری کیے،صدر کے سی سی آئی
بدھ 11 مارچ 2015 22:14
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مارچ 2015ء) کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی) کے صدر افتخار احمد وہرہ نے کہا ہے کہ کے سی سی آئی نے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان سے ڈیڑھ ماہ قبل درخواست کی تھی کہ تاجروں کو گاڑیوں کو بلٹ پروفنگ کے لیے این او سی کی پابندی سے مستثنیٰ قرار دیا جائے مگر وفاقی وزیرداخلہ نے نہ تو این اوسی کی پابندی ختم کی اور نہ ہی کراچی چیمبر کی جانب سے وزارت داخلہ کو ارسال کی گئی فہرست کے مطابق درخواست گزاروں کو این اوسی جاری کی گئی۔
کے سی سی آئی کے صدر نے واضح طور پر کہاکہ وزارت داخلہ کی جانب سے درخواست گزاروں کو اپنی گاڑیاں بلٹ پروفنگ کے لیے این او سی جاری نہ کرنے کی صورت میں خدانخواستہ کوئی واقعہ پیش آیا تو اس کے ذمہ دار وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان ہوں گے کیونکہ انھوں نے کراچی چیمبر کے جائز مطالبے پر کوئی دھیان نہیں دیا۔(جاری ہے)
انہوں نے کاروبار کے لیے حالات سازگار نہ ہونے اور تاجربرادری میں پائے جانے والے عدم تحفظ پر گہری تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ کراچی کے تاجروصنعتکاروں کو جان کے شدید خطرات لاحق ہیں لہٰذا وزارت داخلہ کو اس معاملے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔
افتخار احمد وہرہ نے وفاقی وزیرداخلہ کو ڈیڑھ ماہ قبل ارسال کیے گئے خط کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ شہر میں امن وامان کی ابتر صورتحال کے باعث تاجروصنعتکار برداری کی جانوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ کراچی کی تاجربرداری شہرمیں لاقانونیت کا اصل شکار ہے ہماری زندگیاں داوٴ پر لگی ہیں اور کاروبار بھی بری طرح متاثر ہو رہا ہے جبکہ قانون شکن عناصر بلا خوف وخطر اپنے مطالبات پورے کروانے یا پھر سخت نتائج بگھتنے کی دھمکیاں دیتے ہیں۔افتخار احمد وہرہ نے واضح کیا کہ کراچی چیمبر وقتاً فوقتاً بڑھتے ہوئے عدم تحفظ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بگڑتی صورتحال سے موٴثر طریقے سے نمٹنے میں ناکامی پر مستقل آواز بلند کرتارہاہے۔ شہریوں کی جان ومال کی حفاظت ریاست کی اولین ذمہ داری ہے لیکن بدقسمتی سے مستقبل قریب میں مجموعی صورتحال بہتر ہوتی نظر نہیں آرہی بلکہ امن ومان کی صورتحال مزید خراب ہوتی جارہی ہے لہٰذا تاجربرادری کے پاس اپنی جانوں کی حفاظت کے لیے ازخود حفاظتی انتظامات کرنے اور خاص طور پر گاڑیوں کی بلٹ پروفنگ کروانے کے سوا کوئی دوسرا چارہ باقی نہیں بچا۔کے سی سی آئی کے صدر نے گاڑیوں کی بلٹ پروفنگ کے حوالے سے کراچی چیمبر کی سفارشات کی بنا پر این اوسی کی پابندی کے خاتمے کا مطالبہ دھراتے ہوئے کہاکہ اگر این اوسی کی شرط سے متعلق فیصلہ کرنے میں زیادہ وقت درکار ہے تو وزارت داخلہ کو کم از کم اُن درخواست گزاروں جن کے کیسز تعطل کا شکار ہیں انہیں فوری طور پر این اوسی جاری کرنے پر غور کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کراچی کے تاجرو صنعتکاروں کو کسی حد تک ریلیف مل سکےمتعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.