پاکستان سنی تحریک کے زیر اہتمام ممتازحسین قادری کی سزائے موت برقرار رکھنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

بدھ 11 مارچ 2015 17:19

میرپورخاص ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مارچ۔2015ء ) پاکستان سنی تحریک کے زیر اہتمام نا منظور نا منظور غازی ملک ممتازحسین قادری کی سزا نا منظور احتجاجی مظاہرہ میرپورخاص پریس کلب پر ہوا جس میں عاشقان رسول نے بھر پور شرکت کی مظاہرے میں موجود شرکاء سے پاکستان سُنی تحریک کے ضلعی کنوینرمحمد علی چشتی نے کہاہے کہ غازی ملک ممتاز حسین قادری کی سزائے موت کے فیصلے کوہم جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں۔

ممتازقادری کیس کافیصلہ قرآن وسنت کی روشنی میں کیاجائے ۔شرعی طورپرگستاخ رسول ﷺ کوقتل کرنیوالامجرم نہیں۔گستاخ رسول کوجہنم واصل کرنیوالے سے متعلق عدلیہ کو حضورﷺ کے فیصلوں کی اتباع کرنی چاہئے۔نبی کریم ﷺنے اپنے گستاخوں کے قاتلوں کیلئے کبھی کوئی حدجاری نہیں فرمائی بلکہ بعض کوانعام بھی دیا۔

(جاری ہے)

گستاخ رسول ﷺ شرعی طورپرمباح الدم ہے۔

گستاخ رسولﷺ کو قتل کرنیوالے کیلئے کوئی قصاص ہے نہ دیت۔لہذٰا قرآن وسنت کی روشنی میں غازی ممتازحسین قادری کوفوری طورپرباعزت رہاکیاجائے ۔ نبی کریمﷺنے کعب بن اشرف، ابن خطل اورنابیناصحابی کی باندی سمیت کئی گستاخوں کو مقدمہ چلائے بغیرفوری قتل کرنے کاحکم دیا۔خلفائے راشدین، آئمہ مجتہدین اورکئی غیورمسلم حکمرانوں نے اس فریضہ منصبی کواداکرتے ہوئے گستاخان رسولﷺکوخودجہنم واصل کیا۔

لیکن افسوس ہے کہ آج تک اسلامی نظریاتی مملکت میں توہین رسالتﷺکے قانون پرعملدرآمدنہیں کرایاجاسکا۔بلکہ ناموس رسالت ﷺ کے مجرموں کو مظلوم ثابت کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔حکومت کوچاہیے کہ آسیہ مسیح اوراصغرکذاب سمیت توہین رسالتﷺکے مرتکب تمام مجرموں کیلئے فوری طورپرقانون کے مطابق سزاکانفاذکرے تاکہ انکی سزاآئندہ تمام گستاخوں کیلئے بھی نشان عبرت بنے۔اس موقع پرمیڈیا سیل کے انچارج محمد دانش قریشی، سٹی کمیٹی کے رکن محمد سہیل نظامی،اکرم قادری،لیگل ایڈ کمیٹی کے فرحان قادری،جاویدجعفری،خالد سہروردی اور دیگر ذمہ داران نے بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :