نائن زیرو پرچھاپے کیخلاف ایم کیو ایم کا سینٹ کارروائی کا احتجاجابائیکاٹ ، واک آؤٹ کردیا

بدھ 11 مارچ 2015 16:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مارچ۔2015ء) نائن زیرو پرچھاپے کے خلاف ایم کیو ایم کے ارکان نے احتجاجاً سینٹ کارروائی کا بائیکاٹ اور واک آؤٹ کردیابدھ کے روز سینٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین صابر بلوچ کی سربراہی میں 52 منٹ تاخیر سے شروع ہوا ، نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ صبح سویرے پانچ بجے سیاسی پارٹی کے دفتر پر حملہ اور معصوم کارکن کا قتل اور ٹی وی کیمرہ مین کو زخمی کرنا اس امر کی گواہی ہے کہ حکومت ہمیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا رہی ہے ہم نے پیپلز پارٹی کے رکن رضا ربانی کو چیئرمین سینٹ کیلئے منتخب کرنے کا ووٹ دیا اسی رات ہمارے سیاسی دفتر پر شب خون مارا گیا ۔

ہمیں پیپلزپارٹی کا ساتھ دینے پر سزا دی جارہی ہے واقعہ کے ایک گھنٹے کے اندر کراچی کی پوری عوام سڑکوں پر نکل آئی اور انہوں نے اپنی شدید غم وغصے کا اظہار کیا ۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کے کارکنوں کو نشانہ بنائے جانے پر حکومت اس بات کی تحقیقات کروائے تاکہ پتہ چل سکے کہ رینجرز ہمارے خلاف ہی کیوں انتقامی کارروائیاں کررہی ہے ۔ ڈاکٹر عبدالقیوم سومرو نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ رینجرز کراچی میں اس طرح کسی سیاسی دفتر پر ریڈ نہیں کرسکتی ۔

متحدہ قومی موومنٹ کو بدنام کرنے کی سازش کی جارہی ہے متحدہ قومی موومنٹ ایک سیاسی جماعت ہے کسی جرائم پیشہ افراد کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے اگر ادارے مضبوط ہوں تو جمہوریت مضبوط ہوگی اس عمل کو اس طرح جاری نہ رکھا جائے جو وانٹڈ لوگ ہیں انہیں پکڑا جائے اس موقع پر فرحت اللہ بابر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ رینجرز ایم کیو ایم کے دفتر کو کیوں نشانہ بناتی ہے اس پر تحقیقات ہونی چاہیے اور نگرانی کے لئے ذیلی کمیٹی تشکیل دی جائے جس ملک میں مسنگ پرسن کا معاملہ ہو اور واٹر بورڈ کے معاملات ہو تمام انگلیاں رینجرز پر ہی اٹھتی ہیں رینجرز نے ملک میں اپنا کاروبار بنا رکھا ہے اس کاروبار کو روکنے کیلئے ایم کیو ایم کے مولانا تنویر الحق تھانوی نے نائن زیرو پر چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ الطاف بھائی کے ساتھ 1978ء سے ظالم کارروائیاں ہورہی ہیں ان کے اوپر کبھی کوئی الزام لگایا جاتا ہے تو کبھی کوئی الزام لگا دیا جاتا ہے الطاف بھائی نے ہمیشہ ظلم کیخلاف آواز اٹھائی ہے ان کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ نہ بنایا جائے حکومت اس بات پر مکمل تحقیقات کروائے کہ ایم کیو ایم کے دفتر پر ہونے والا حملہ کس کے اشارے پر ہوا ۔

بابر غوری نے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آج اس ملک میں سیاہ ترین دن ہے وہ لوگ جو عوام کے محافظ ہیں وہی عوام کی گردنیں کاٹ رہے ہیں ایک ایک مجرم کو پکڑا جائے کراچی میں جو ظلم کررہے ہیں اس پر ساری ذمہ داری جنرل راحیل شریف کی بنتی ہے وہ اس بات کی ذمہ داری لیں کہ کراچی کے اندر کوئی بے گناہ نہ مرے حکومت اس بات کا تعین کرے کہ عسکری ونگ رکھنے والی سیاسی جماعتیں اور کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائی کی جائے جنہوں نے ہماری حفاظت کرنی ہے وہ اگر ہمیں قتل کررہے ہیں تو ہم کس سے انصاف مانگیں کراچی کے حالات بلوچستان سے بدتر ہورہے ہیں ۔

نائن زیرو میں کیمرہ مین کو شہید کرنے والے اہلکاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے ۔ بعد ازاں ایم کیو ایم نے سینٹ سے احتجاجاً کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے واک آؤٹ کردیا

متعلقہ عنوان :