کراچی‘ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر چھاپہ ، غیر ملکی اسلحہ ، بلٹ پروف جیکٹس برآمد

ہیڈ کو ارٹر سیل

بدھ 11 مارچ 2015 12:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مارچ۔2015ء) ایم کیوا یم کے مرکز نائن زیرو پر رینجرز نے چھاپہ مار کر بھاری تعداد میں غیر ملکی اسلحہ ، بلٹ پروف جیکٹس اور سیکڑوں گولیاں بر آمد کر لیں ، آپریشن کے دوران سزائے موت کے مجرم اور ٹارگٹ کلر کو بھی گرفتار کیا گیا ، ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ متحدہ کے رہنما عامر خان کو تفتیش کے لئے اپنے ساتھ رکھا ہے ، رینجرز کی بھاری نفری نے جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کی اطلاع پر صبح پانچ بجینائن زیرو کے اطراف کا محاصرہ کیا اور ایم کیو ایم کے مرکز ، الطاف حسین کی رہائش گاہ اور خورشید بیگم سیکرٹریٹ پر چھاپہ مار کر متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ، ترجمان رینجرز کرنل طاہر کے مطابق حراست میں لئے گئے افراد میں سزائے موت کا مجرم اور ٹارگٹ کلر کے علاوہ متحدہ کے رہنما عامر خان بھی شامل ہیں ، ترجمان کا کہنا ہے کہ چھاپے کے دوران مختلف اقسام کا چھوٹا بڑا غیر ملکی اسلحہ ، بلٹ پروف جیکٹس اور سیکڑوں کی تعداد میں گولیاں بھی برآمد ہوئیں۔

(جاری ہے)

کرنل طاہر نے میڈیا کو بتایا کہ خورشید بیگم میموریل ہال سیل کر دیا گیا ہے۔ کسی ایم این اے اور ایم پی اے کو حراست میں نہیں لیا گیا تاہم جہاں جرائم پیشہ افراد موجود ہوں گے وہاں کارروائیاں کی جائیں گی۔ ترجمان کے مطابق کسی جگہ نو گو ایریا برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کراچی میں بیریئرز ہٹانے کا حکم سپریم کورٹ کی طرف سے ہے۔ ۔ ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے، ٹرانسپورٹرز اور تاجر حضرات اپنا کاروبار کھلا رکھیں اور کسی بھی قسم کا نقن امن کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

کرنل طاہر کے مطابق کم از کم 12 مشکوک افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔انھوں نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے دفتر سے غیرقانونی اسلحہ ملا ہے جس کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔کرنل طاہر نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے دفتر کو بھی سیل کر دیا گیا ہے اور اسے وقتی طور پر پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔ ’اس دفتر کو وقتی طور پر پولیس کے حوالے کیا جائے گا کیونکہ ابھی ہم نے اس کی مزید چھان بین کرنی ہے۔

انھوں نے کہا کہ وہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ یہ کارروائی رینجرز نے سیاسی بنیادوں پر نہیں کی بلکہ یہاں لوگوں کی موجودگی کی پہلے سے اطلاعات تھیں۔’یہ کہنا غلط ہے کہ آج کی کارروائی کسی سیاسی اثر کی وجہ سے ہوئی، یہ مکمل طور پر معلومات پر مبنی آپریشن تھا، ایسی کارروائیوں کو ٹائم پر ہی کرنا ہوتا ہے اس لیے آج کا دن منتخب کیا گیا۔ رینجرز کی جانب سے میڈیا اہلکاروں کو ایم کیو ایم کے دفتر میں مبینہ طور پر موجود غیر قانونی اسلحہ بھی دکھایا گیا۔

قبل ازیں ایم کیو ایم کے رہنما واسع جلیل کا کہنا تھا کہ رینجرز نے نائن زیرو پر چھاپہ مارا اور درجنوں کارکنوں کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر انہیں زمین پر بٹھایا گیا، رابطہ کمیٹی کے ارکان کو بھی حراست میں لینے کی اطلاعات ہیں تاہم کسی گرفتاری کی تصدیق نہیں کرسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ خورشید بیگم میموریل سیکرٹریٹ پر بھی رینجرز کے درجنوں اہلکار تعینات ہیں۔

واسع جلیل کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی قیادت اب تک یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ رینجرز کی جانب سے یہ چھاپہ کیوں مارا جارہا ہے کیونکہ ایسی کوئی صورت حال نہیں تھی اور متحدہ قومی مومنٹ کی تمام سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں آپریشن کا مطالبہ تو سب سے پہلے تو ایم کیو ایم کی جانب سے ہی کیا گیا تھا لیکن اگر ہمارے کارکنوں کو ہی غلط مقدمات میں گرفتار کیا جائے گا تو احتجاج ہمارا قانونی حق ہے۔

ادھر ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے ایم کیو ایم کے مرکز پر چھاپے ، توڑ پھوڑ اور گرفتاریوں کے خلاف رابطہ کمیٹی کا ملک بھر میں پر امن یوم احتجاج کا اعلان کر دیا ، تاجر اور ٹرانسپورٹ برادری آج بطور احتجاج اپنا کاروبار اور ٹرانسپورٹ بند رکھیں۔ رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ رینجرز نے نائن زیرو کے علاقے کا محاصرہ کر کے ایم کیو ایم کے قائد کی رہائش گاہ اور نائن زیرو کے مختلف شعبہ جات میں چھاپے مارے۔

رینجرز کے اہلکاروں نے چھاپوں اور تلاشی کے دوران کمپیوٹرز ، ٹی وی اور دیگر سامان توڑ پھوڑ دیا۔ فون اور کیمرے منقطع کر کے تباہ کر دیئے۔ رابطہ کمیٹی نے وزیر اعظم محمد نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ ایم کیو ایم قائد الطاف حسین کے گھر ، اس کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے ، گرفتاریوں اور مظالم کا فی الفور نوٹس لیا جائے رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ایم کیوایم جوملک میں امن واستحکام اوردہشت گردی کے خلاف جنگ میں حکومت اورعسکری اداروں کا بھرپور ساتھ دے رہی ہے اسکے قائدالطاف حسین کے گھر، اسکے مرکزنائن زیروپرچھاپے، گرفتاریوں اور مظالم کافی الفورنوٹس لیاجائے ، وزیراعظم نواز شریف کراچی پہنچیں اور کراچی میں رینجرز کی جانب سے کی جانے والی ان زیادتیوں کی تحقیقات کی جائے اور ان زیادتیوں کاسلسلہ بندکیا جائے ۔

ایم کیو ایم کے رہنما حید عباس رضوی نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کے پاس اطلاعات آرہی ہیں کہ رابطہ کمیٹی کے رکن عامر خان کو پوچھ گچھ کے لیے رینجرز نے اپنے ہمراہ رکھا ہے تاہم ان سمیت کوئی بھی رکن حراست میں نہیں ہے۔انھوں نے بتایا کہ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ پارٹی کے کارکن وقاص علی گولی لگنے سے ہلاک ہو گئے ہیں۔حیدر عباس رضوری نے تصدیق کی کہ ایم کیو ایم کا سیکریٹیریٹ ’خورشید بیگم میموریل‘ سیل کر دیا گیا ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا مرکز نائن زیرو پولیس کی تحویل میں نہیں ہے۔

حیدر عباس رضوی کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنماوٴوں اور انتظامیہ کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ انھوں نے نائن زیرو پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم ملک کی تیسری بڑی جماعت ہے اور سینیٹ انتخابات اور ملک کے دیگر مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کرتی ہے۔

متعلقہ عنوان :