موجودہ حکومت خواتین کے حقوق کیلئے عملی اقدامات اٹھاررہی ہے ، یاسمین لہڑی

منگل 10 مارچ 2015 23:40

کوئٹہ( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار .10 مارچ 2015ء )ممبربلوچستان اسمبلی اورنیشنل پارٹی کی مرکزی رہنماء یاسمین لہڑی نے کہاہے کہ موجودہ حکومت خواتین کے حقوق کیلئے عملی اقدامات اٹھاررہی ہے جبری شادی کے حوالے سے جلدہی اسمبلی میں بل پیش کردیاجائیگا خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے موجودہ بلزپرمکمل عملدرآمدنہ ہونے پرگہری تشویش ہے تاہم اتحادی حکومت خواتین کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اورانہیں ترجیحی بنیادوں پرحل کرنے کاعزم رکھتی ہے تمغہ امتیازکی حامل بلوچستان کی آرٹسٹ شازیہ بتول سمیت تمام وہ خواتین جنہوں نے اپنے متعلقہ شعبوں میں صوبے کانام روشن کیاہے انہیں ان کاجائزمقام دلاجائیگا یہ بات انہوں نے بلوچستان وومن ڈیویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اوریواین وومن کے تعاون سے خواتین کے عالمی دن کے موقع پرخواتین کے مسائل پرمکالمہ اورسماجی تعمیرنوکے اعتبارسے مقامی ہوٹل میں تقریب منعقدہوئی جس میں یاسمین لہڑی،رکن صوبائی اسمبلی بیگم ثریااللہ دین،صوبائی الیکشن کمشنرسیدسلطان بایزید،ڈاکٹرعرفان احمدبیگ اوررخسانہ محمدعلی نے شرکت کی تقریب میں خواتین کی بڑی تعداد کے علاوہ خواتین کے مسائل پرکام کرنے والے لوگوں نے شرکت کی اس موقع پررکن صوبائی اسمبلی یاسمین لہڑی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح سلمٰ قریشی،ریحانہ خلجی نے خواتین سے زیادہ خواتین کیلئے جدوجہد کے اعتبارسے مردوں کی زیادہ تعریب کی ہے یوں یہ واضح ہوجاتاہے کہ ہم مردوں کوخواتین کے ساتھ اظہاریکجہتی پرخوش آمدیدکہتے ہیں یاسمین لہڑی نے کہاکہ ہم ہراسٹیج ہرزینے پرہرقدم پرمردوں کی صلاحیتوں قابلیت اورکام کوتسلیم کرتے ہیں ہم خواتین یہ چاہتی ہے کہ ہم سماجی تعمیروترقی کیلئے ساتھ چلیں جہاں مردوں کی رہنمائی کی ضرورت ہووہ رہنمائی بھی کرے ایک دوسرے کوعزت اوروقار بخش دے توساتھ ہی یہ عرض ہے کہ خواتین خودبھی گھروں میں کام کرنے کی جگہوں پرغرض ہرجگہ ہرموقع پرخواتین آپس میں تعاون کرے نہ کہ ایک دوسرے کے خلاف حاسدانہ رویہ رکھیں انہوں نے کہاکہ ہماری ڈیڑھ دوسال حکومت نے تعلیم،صحت،روزگار ہرشعبے میں خواتین کیلئے کافی حدتک کام کئے ہیں انہوں نے کہاکہ ہمارے وزیراعلیٰ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ سماجی تعمیروترقی میں خواتین کی شرکت اورشمولیت کے شدیدحامی ہے اوران کے خاندان کی خوتین بھی ان کے شانہ بشانہ جدوجہد کررہی ہے ثریااللہ دین ،رخسانہ محمدعلی،ڈاکٹرعرفان بیگ نے سماجی تعمیروترقی میں خواتین کے کردارکی اہمیت کوبیان کرتے ہوئے کہاکہ ہماری آدھی آبادی خواتین پرمشتمل ہے مرد اورعورت کے تعاون سے ہی معاشرے کی پہل اکائی سے ہی خاندان اورگھرانے مضبوط ہوتے ہیں پھر خاندان اورگھرانے بہترمعاشرے کی تشکیل کرتے ہیں اس لئے ضروری ہے کہ ہم اپنے سماج کی مثبت تعمیروترقی کیلئے خواتین کواحترام دیں اوران کی ترقیاتی منصوبوں اورکاموں میں برابرکی بنیادوں پرشریک کرے حکومتی بجٹ سے لیکرتمام منصوبہ بندی اورحکمت عملی میں خواتین کوبرابری کی بنیاد پرشامل کرے اس موقع پرسماجی تعمیروترقی،قدرتی آفات اورخواتین کیلئے قانونی سازی کے اعتبارسے خواتین اورماہرین کے تین گروپوں نے گروپ ورک کرکے اپنی تجاویز مرتب کیں جواقوام متحدہ،وفاقی اورصوبائی حکومتوں کواداروں کی معلومات کیلئے رکھی گئیں۔