وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کی آبادگاروں کو گنے کی قیمت 172روپے فی من کی پیشکش

منگل 10 مارچ 2015 23:03

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار .10 مارچ 2015ء) وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے گنے کے آبادگاروں کے مسائل کا تدراک کرتے ہوئے آبادگاروں کو گنے کی قیمت 172روپے فی من کی پیشکش کی جس میں 12روپے کی حکومت کی جانب سے سبسڈی بھی شامل ہے لیکن آبادگاروں نے یہ پیشکش رد کر دی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے ذاتی طور پر کوشش کیں کی آبادگاروں کو گنے کی بہتر قیمت ملے اور اس کے لئے انہوں نے آبادگاروں اور شوگر ملز ایسوسی ایشنز کے ساتھ ساتھ علیحدہ علیحدہ اجلاس منعقد کئے۔

آبادگاروں نے وزیراعلی سندھ کے ساتھ اجلاس میں گنے کی قیمت 172روپے فی من تجویز کی جس کے بعد وزیراعلی سندھ نے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن )پی ایس ایم اے)کے نمائندوں کے ساتھ علیحدہ اجلاس کیا اور انہیں آبادگاروں کی پیش کردہ تجویز سے آگاہ کیا جس پر شوگر ملز ایسوسی ایشن کے نمائدوں نے بتایا کہ سندھ حکومت نے جو پہلے 155روپے فی 40کلو گرام کی جو قیمت مقرر کی تھی وہ مناسب تھی کیونکہ چینی کی قیمیتں بین الاقوامی اور مقامی مارکیٹ میں مسلسل کم ہو رہی ہے اور کم ہو کر 46روپے فی کلو گرام تک آگئی ہیں۔

(جاری ہے)

اس صورتحال میں ہمارے لئے آبادگاروں کو 172روپے فی 40کلو گرام کی قیمت دینا ذرا مشکل ہے۔پی ایس ایم اے کے نمائندوں نے کہا کہ جیسا کہ وزیراعلی سندھ ذاتی طور پر اس مسئلے کے حل کے لئے کوشاں ہیں لہذا وہ گنے کی قیمت میں 5روپے اضافہ کرتے ہوئے 160روپے فی من کے حساب سے آبادگاروں کو دینے کے لئے تیار ہیں ۔ جس کے بعد وزیراعلی سندھ نے آبادگاروں اور ملز کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے 12روپے فی کلو گرام سندھ حکومت کی جانب سے سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا جس سے سرکاری خزانے پر 4بلین روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

وزیراعلی سندھ نے آبادگاروں کے ساتھ دوبارہ اجلاس منعقد کیا اور انہیں حکومتی پیشکش کے بارے میں آگاہ کیا کہ حکومت نے گنے کی قیمت 172روپے فی 40کلو گرام مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں مل والے 160روپے فی من دیں گے جبکہ بقایا 12روپے سندھ حکومت بطور سبسڈی دیگی اور آپ بھی آبادگار ادائیگی کا میکنیزم وضع کر لیں اور محکمہ زراعت نو ٹیفیکیشن پر نظر ثانی کرتے ہوئے 172روپے فی 40کلو گرام کا نوٹیفیکیشن جاری کریگا۔

آبادگاروں نے اپنی پیش کردہ آفر سے پیچھے ہٹتے ہوئے کہا کہ وہ 172روپے فی 40کلو گرام کی قیمت قبول کرنے کے لئے تیار ہیں اگر 182روپے فی 40کلو گرام کا نوٹیفیکیشن واپس نہ لیا جائے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ یہ کس طرح ممکن ہے کہ گنے کی قیمت 182روپے فی من مقرر کرکے سبسڈی کے ساتھ 172روپے دی جائے۔ انہوں نے آبادگاروں سے کہا کہ وہ سپریم کورٹ میں پٹیشنز نہیں ہیں۔ پی ایس ایم اے نے پٹیشن داخل کی ہے اور اگر آپ 172روپے کی قیمت قبول کرتے ہو تو مل مالکان سے کہا جائیگا کہ وہ کیس سے دستبردار ہوجائیں۔ مگر یہ آبادگاروں نے قبول نہیں کیا۔ لہذا اب گیند آبادگاروں کے کورٹ میں ہے کہ وہ سندھ حکومت کی آفر کو قبول کریں یا نہ کریں ۔

متعلقہ عنوان :