ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کیخلاف ایف آئی اے کی جانب سے دائر کی گئی ضمانت منسوخی کیس کی سماعت، فریقین کو نوٹس جاری، ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا

منگل 10 مارچ 2015 22:29

اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار .10 مارچ 2015ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کیخلاف ایف آئی اے کی جانب سے دائر کی گئی ضمانت منسوخی کیس کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔ منگل کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کیخلاف ایف آئی اے کی جانب سے ضمانت منسوخی کیس کی سماعت ہوئی۔

جسٹس نورالحق این قریشی اور جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل راجہ رضوان عباسی‘ ایف آئی اے کی جانب سے چوہدری اظہر اور وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل بیرسٹر جہانگیر جدون عدالت میں پیش ہوئے۔ ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت سے ہونے والی ضمانت منظوری کیخلاف درخواست دائر کی گئی ہے کیونکہ ملزم کی رہائی سے سکیورٹی کے خدشات موجود ہیں جبکہ ذکی الرحمن لکھوی کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے عدالت میں ممبئی حملہ کیس میں ملوث اجمل قصاب کے بیان کی کاپی بھی عدالت میں پیش کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر کی طرف سے دئیے گئے دلائل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ میرے موکل کیخلاف کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں ہیں جس کی بناء پر ضمانت منسوخ نہیں کی جاسکتی جبکہ ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر چوہدری اظہر نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم ذکی الرحمن لکھوی کیخلاف ممبئی حملہ میں ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ پاکستان پر ملزم کی حوالگی کے حوالے سے دباؤ بھی موجود ہے۔ عدالت سے استدعاء ہے کہ ذکی الرحمن لکھوی کی ضمانت کو منسوخ کیا جائے۔ مختصر دلائل کے بعد عدالت نے ذکی الرحمن لکھوی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کردی۔۔

متعلقہ عنوان :