خیبر پختونخوا میں 15ارب کی لاگت سے ایک ارب درخت لگائے جائینگے،عمران خان

منگل 10 مارچ 2015 16:45

ملاکنڈ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10مارچ۔2015ء)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں 15ارب روپے کی لاگت سے ایک ارب درخت لگائے جائینگے،جنگلات کو ٹمبر مافیا سے بچانے کیلئے نگہبان فورس قائم کی جائیگی جبکہ سیٹلائٹ کے ذریعے جنگلات کی نگرانی بھی کی جائیگی تاکہ سرسبز پختونخوابنانے اورپورے ملک کے بچوں کا مستقبل سنوار نے میں کامیاب ہو سکیں،ٹمبر مافیا میں ملوث بیوروکریٹس،سیاستدان ،فارسٹ آفیسرز سمیت کوئی نہیں بچ سکے گا۔

وہ چکدرہ ،ملاکنڈ یونیورسٹی میں بلین ٹری سونامی مہم کے دوران متعلقہ حکام سے بریفنگ لینے اورشجرکاری مہم کے دوران پودا لگانے کے بعد میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک،صوبائی وزیر جنگلات اشتیاق ارمڑ،وزیر ایریگیشن محمود خان ،شکیل خان،محب اللہ سمیت دیگر مقامی رہنما بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو قبل ازیں محکمہ جنگلات کی جانب سے بریفنگ دی گئی جس کے بعد انھوں نے پودا لگا کر چکدرہ میں بھی بلین ٹری سونامی مہم کا آغاز کر دیا۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا کو سرسبز بنا کر دم لیں گے،صوبے میں پندرہ ارب روپے کی لاگت سے ایک ارب درخت لگائیں گے جن کی وجہ سے ہمارا مستقبل محفوظ ہو گا۔انھوں نے کہا کہ جنگلات کو ٹمبر مافیا سے بچانے کیلئے صوبے میں نگہبان فورس قائم کی جائیگی جبکہ سیٹلائٹ کے ذریعے بھی جنگلات کی نگرانی کرینگے۔انھوں نے کہا کہ ٹمبر مافیا میں ملوث کوئی شخص اب بچ نہیں سکے گا نہ ہی صوبے کے جنگلات کو نقصان پہنچا سکے گا۔

عمران خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر نے ڈی آئی خان کے قریب قطر کے شہزادے سے تین نایاب باز برآمد ہونے پر اسے 80ہزار جرمانہ کر دیا اور بازبھی چھڑوا لئے ،نئے پاکستان اور پرانے پاکستان میں یہی فرق ہے ،انھوں نے کہا کہ پنجاب میں شکار کے لائسنس جاری کئے جاتے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا میں نایاب پرندوں اور جانوروں کے شکار پر پابندی ہے اور جرمانے بھی کئے جاتے ہیں ،پنجاب میں ڈی جی خان میں ن لیگ کے پارلیمنٹرین نے انگریز کے زمانے کے جنگل کی کٹائی کر کے زمین پر قبضہ کر لیا جبکہ خیبر پختونخوا میں جنگلات کا تحفظ کیا جا رہا ہے ہمارے اور ان کے درمیان یہی فرق ہے ۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بلین ٹری سونامی مہم کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے سیاسی سوالات کے جواب دینے سے گریز کیا تاہم صحافیوں کے شدید اصرار پر ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ این اے 122کا معاملہ اب نادرا کے پاس جا چکا ہے جہاں ہمارا اور مخالفین کا نمائندہ بیٹھا ہو گا اور سب دودھ کا دوھ اور پانی کا پانی ہو جائیگا،ایاز صادق سے پوچھا جائے کہ اگر انہیں کوئی خوف نہیں تھا تو ایک سال تک کیوں سٹے آرڈر لیا اور ن لیگ سے بھی پوچھا جائے کہ اگر اسے کوئی خوف نہیں تھا تو چار حلقے کیوں نہیں کھولے ؟ سینٹ چیئرمین کیلئے ن لیگ کی جانب سے رضا ربانی کی حمایت کے سوال پر عمران خان نے کہا کہ وہ اس حوالے سے پارٹی سے مشاورت کرینگے اور بعد میں اس پر بیان دینگے۔