موجودہ پاکستانی سیاسی قیادت نے پاکستانی میں نظریاتی سیاست کو دیوالیہ پن کا شکار کر دیا ہے،مسئلہ کشمیر پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں،سردارعتیق احمد خان

منگل 10 مارچ 2015 16:33

سیالکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10مارچ۔2015ء) سابق وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر سردارعتیق احمد خان نے کہا ہے کہ موجودہ پاکستانی سیاسی قیادت نے پاکستانی میں نظریاتی سیاست کو دیوالیہ پن کا شکار کر دیا ہے جس کی وجہ سے مسئلہ کشمیر پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں جبکہ نظریہ پاکستان تحلیل ہونے کے قریب ہے وہ گذشتہ شب پاکستان کونسل فار سو شل ویلفیئر اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئر مین محمد اعجاز نوری اور معروف مقامی صحافی بلال خان کی ہمشیرہ کی شادی کے موقعہ پر مقامی صحافیوں ، دانشوروں اور عمائدین شہر سے بات چیت کر رہے تھے اُنہو ں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کے نام پر ہمیشہ جمہور کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا اور جمہور کا استحصال کیا گیااُنہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت پاکستان کے تمام تر مسائل کا حل سول ملٹری ڈیموکریسی کے فروغ میں ہے کیونکہ اس وقت فوج اور عوامی جمہوری اداروں کا تال میل وقت کی اہم ضرورت ہے شادی کی تقر یب میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی یو جے ایف) کے چیئر مین محمد افضل بٹ، سابق وزیر مذہبی امور صاحبزادہ حامد رضا، سابق ضلع ناظم میاں محمد نعیم جاوید، الخیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر امیتاز گورایہ، سیکرٹری گلگت بلتستان کونسل و وسیکرٹری ریونیو حکومت گلگت بلتستان محمد یاسین گوہر، معروف صحافی بہز اد سلیمی ، آزاد کشمیر سپریم کورٹ بار کے نائب صدر سردار عبد الخالق ایڈووکیٹ، معروف مائر تعلیم پروفیسر چوہدری منور احمد، سیالکوٹ چیمبر آف کامرس کے ایگزیٹو ممبر ناصر سلیم مرزا، حاجی مشتاق احمد قادری،چوہدری محمد اعجاز، راشد بٹ،منصور احمد، چیئر پریس کلب انور حسین باجوہ، ڈاکٹر کلیم الدین ملک، تحریک انصاف کے راہنماء عمر فاروق مائر، بشری رزاق علوی، سابق چیئر مین سیالکوٹ پریس کلب امان اللہ چوہدری، معروف کشمیری صحافی اعجاز قمر، ڈی ایس پی سٹی مقصود لون، ایس ایچ اوز رانا آصف، عرفان شیر، شہباز خان، سابق پارلیمانی سیکرٹری حافظ محمد رضا، رانا ندیم اکرم اور دیگر معززین نے بڑی تعداد میں شرکت کی سردار عتیق احمد خان مزید کہا کہ نرنندر مودی کی انتہا پسندی اور جنگی جنون خود بھارت کی واحدت کے لیے خطرہ ہے جبکہ بھارتی ظلم و تشدد اور نام نہادجمہوری ڈرامہ کشمیریوں کی جدو جہد آزادی کو ختم نہیں کر سکتا اُنہوں نے کہا کہ پاکستان اور کشمیری عوام نظریاتی اور مذہبی رشتوں میں بندھے ہیں اور کوئی سیاسی یا دیگر مصلحت ان رشتوں پر اثر انداز نہیں ہوسکتی لہذٰا مسئلہ کشمیر کا کوئی بھی حل کشمیریوں اور پاکستان کی مشترکہ خواہشات اور اُمنگوں کی ترجمانی کئے بغیر ممکن نہیں اور مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے پوری پاکستانی قوم نے جس اُخوت اور محبت کے ساتھ کشمیری عوام کی مدد کی ہے اس سے ہمارے نظریاتی رشتوں میں مذید پختگی آئی ہے اور ہم دُنیا کے سامنے بطور قوم ایک نظر آتے ہیں سردارعتیق احمد خان نے کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر میں جمہوریت اورجمہوری اداروں کی مضبوطی مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے اہم کردار ادا کر سکتی ہے کیونکہ آزاد کشمیر اور پاکستان میں مضبوط اور حقیقی جمہوریت کی موجودگی میں ہی دنیا کو مسئلہ کشمیر کے حل کے اور کشمیریو ں کے بنیادی انسانی حقوق کے حوالے سے بہتر انداز میں سمجھایا جاسکتا ہے۔