سیندک سے چین بن گیا مگر چاغی نہیں بن سکا ، میر احمد علی خان سنجرانی

منگل 10 مارچ 2015 16:27

چاغی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10مارچ۔2015ء ) سیندک سے چین بن گیا مگر چاغی نہیں بن سکا ان خیالات کا اظہار ممتاز قبائلی رہنما الحاج میر احمد علی خان سنجرانی اپنے ایک بیان میں کہا کہ 26سالوں سے سیندک پروجیکٹ کی پیداوار سے چین کا مواشی حالت کہاں سے کہا پہنچا مگر جس چاغی سے معدنیات نکل رہا ہے اسکا عوام اور علاقہ پسماندگی کا ایک بھیانک نظر پیش کر رہا ہے اب جبکہ ایم ڈی سیندک میر رازق سنجرانی کی کوششوں سے چاغی کے طلباء کو اسکالر شپ کے تحت تعلیم ،اور آبنوشی کے لیے بورنگ دی جارہی ہے جو قابل تحسین ہے چونکہ چاغی کے عوام کو ایک نئی قیادت سخی میر امان اللہ نوتیزئی ،میر دادو خان نوتیزئی کی صورت میں ملا ہے امید کیجاتی ہے کہ یہ اپنے سوچ لیکر سیندک ،پروجیکٹ اور ریکوڈک سمیت تمام میگا پروجیکٹ سب سے پہلے چاغی کے حقوق کے لیے کام کرینگے اور ساتھ ہی میں صوبائی حکومت ،فیڈرل ،گورنمنٹ ،کویہ بتانا چاہتا ہوں کہ آئندہ جب بھی سیند اور ریکوڈک کے لیے کوئی بھی وفد باہر جائے گا جس میں چاغی کا نمائندگی کی موجودگی ہونا ضروری ہوگی بصورت دیگر ہمارے نمائندے کے بغیر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں ہوگا یہ فیصلہ چاغی عوام کا فیصلہ ہے ۔

متعلقہ عنوان :