ایف بی آر کی ناقص کارکردگی 2014کی ٹیکس ڈائریکٹری شائع نہ ہوسکی

منگل 10 مارچ 2015 14:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10مارچ۔2015ء) فیڈرل بو رڈ آ ف ریو نیو (ایف بی آر )کی ناقص کارکردگی 2014کی ٹیکس ڈائریکٹری شائع نہ ہوسکی،ممبران اسمبلی و سینٹ کی جانب سے ادا کئے جانے والے ٹیکسوں سے عوام تاحال بے خبر،ٹیکس نیٹ میں اضافے کی بجائے سیلز ٹیکس کی شرح بڑھانے اور چھوٹے ٹیکس گزاروں پرعرصہ حیات تنگ کر دیا گیا،ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق 2014کی ٹیکس ڈائریکٹری شائع کرنے کی تاریخ 28فروری مقرر کی گئی تھی مگر ابھی تک نامعلوم وجوہات کی بناء پر ٹیکس ڈائریکٹری ویب سائٹ پر نہ آسکی جس کی وجہ سے ابھی تک ملک کو ٹیکس دینے والے مہربانوں کا علم نہ ہو سکا کہ ان کے کتنے اثاثے ہیں اور وہ کتنا ٹیکس ادا کرتے ہیں اسی طرح بڑی بڑی لگثرری گاڑیوں پلازوں محل نما گھروں فارم ہاوسز اور ہوٹلوں کے مالکان ممبران اسمبلی کی جانب سے بھی ادا کیا جانے والے ٹیکس سے بھی ابھی تک قوم بے خبر ہے ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے تین سال قبل بڑے بڑے نجی سکولوں میں پڑھنے والے بچوں لگثرری گاڑیوں کے مالکان سمیت 2لاکھ سے زیادہ دولتمندوں کا ڈیٹا تیار کر کے انہیں نوٹسز جاری کر دیے تھے جس کے بعد ان افراد نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کے سلسلے میں ایف بی آر حکام اور ٹیکس فیسیلیٹیٹرز سے رابطے بھی کر لیے تھے مگر نوٹسز کی مقررہ تاریخ گزرنے کے بعد ایف بی ا ٓر کے متعلقہ حکام نے ان نوٹسز کی پیروی نہیں کی اور آج تک یہ افراد ٹیکسوں کی ادائیگی سے مبراء ہیں ذرائع کے مطابق ایف بی آر اپنے ٹیکس ہدف کو پورا کرنے کے لیے جنرل سیلز ٹیکس،سمیت برامدات اور درآمدات پرٹیکسوں کے نفاذ اور چھوٹے سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کا عرصہ حیات تنگ کیا ہوا ہے ۔

متعلقہ عنوان :